نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارتی وزیر نے انتہا پسند میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ پاکستان میں فضائی کارروائی سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پرزور مطالبہ کیا جارہا تھا کہ اگر پاکستان میں کارروائی کے دوران 300 دہشتگرد مارے گئے ہیں تو اس کے ثبوت کہاں ہیں، کارروائی کی ویڈیو یا تصاویر کیوں جاری نہیں کی جارہیں۔تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر سرندراجیت سنگھ اہلووالیہ نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں بھارتی فضائیہ کی کارروائی محض وارننگ تھی تاہم پاکستان میں بڑا نقصان نہیں ہوا۔بھارتی وزیر نے انتہا پسند میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے کہا کیا نریندر مودی نے 300 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا؟ اور کیا بی جے پی کے ترجمان نے ایسا کچھ کہا۔اس سے قبل کانگریس کے اہم رہنما ڈگ وجے سنگھ نے مودی حکومت سے بالاکوٹ حملے کے تصویری شواہد دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو مبارکباد دیتے ہیں جنہوں نے اچھا ہمسایہ ہونے کا نیا راستہ دکھایا۔پائلٹ کو واپس بھیجنے کے اقدام پر بھارتی ایوان بالا کے رکن نے وزیراعظم عمران خان کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔یاد رہے کہ بھارتی طیاروں نے 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں داخل ہو کر ایمونیشن گرا کر فرار ہوئے جس کا بھرپور جواب دیتے ہوئے اگلے ہی روز پاک فضائیہ نے دو بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کیا جسے بعدازاں بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔دوسری طرف بھارتی وزیر ارون جیٹلی کہتے ہیں کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کال کرنے سے متعلق انہیں علم نہیں ہے۔ارون جیٹیلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر انہیں علم ہوتا بھی تو موجودہ صورتحال میں کیا شیئر کیا جا سکتا ہے؟