عالمی شہرت یافتہ امریکی باکسر محمد علی کا جنوبی افریقہ کے رہنما نیلسن منڈیلا کے نام لکھا گیا ایک خط نیلامی کے دوران سات ہزار پاؤنڈ سے زیادہ میں فروخت ہوا۔
محمد علی کے دستخط پر مشتمل یہ خط نیلسن منڈیلا کو نسلی تعصب کے مخالف رہنما کی وفات کے موقع پر لکھا گیا جس میں اُن سے تعزیت کی گئی تھی۔
یہ خط سنہ 1993 میں لکھا گیا اور نیلامی کے دوران یہ 7200 پاؤنڈ میں فروخت ہوا۔
بولی لگانے والے اینڈریو ارلرائیڈ کا کہنا ہے کہ محمد علی اپنے وقت کے عظیم کھلاڑی تھے اور نیلسن منڈیلا گذشتہ صدی کی عظیم ترین شخصیت۔
نیلام ہونے والا یہ خط ڈربن کے ایک ہوٹل میں لکھا گیا اور اُن دنوں عظیم باکسر محمد علی اُس ہوٹل میں قیام پذیر تھے۔
نیلامی میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ یہ خط امریکہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خریدا اور توقع تھی کہ یہ چھ ہزار سے آٹھ ہزار پاؤنڈ میں نیلام ہو گا۔
امریکی باکسر محمد علی کرس ہانی کے قتل کے بعد اپریل سنہ 1993 میں بہت مختصر وقت کے لیے جنوبی افریقہ گئے تھے۔
کرس ہانی افریقی نینشل کانگریس کے عسکری ونگ کے انچارج کے چیف آف سٹاف تھے۔ وہ نسلی پرستی کے شدید مخالف تھے اور انتہائی دائیں بازوں کے شدت پسندوں نے انھیں ہلاک کر دیا تھا
اس واقعے کے بعد جب وہاں ‘خانہ جنگی کی فضا پیدا’ ہو رہی تھی تو محمد علی جنوبی افریقہ آئے اور انھوں نے ہانی کی آخری رسومات میں شرکت کی۔
سٹیڈیم میں محمد علی جب عوام کے سامنے آئے تو عوام اُن کے نعرے لگائے لگی۔، ‘علی، علی’
مسٹر اینڈریو ارلرائیڈ کا کہنا ہے کہ منڈیلا محمد علی کے ساتھ اپنی تصویر کو ہمیشہ اپنے ڈیسک پر رکھتے تھے اور آخری ایام میں اُن کی پسندیدہ کتاب بھی محمد علی کے دستخط شدہ اُن کی آپ بیتی ہی تھی۔