تحریر : شاہ بانو میر
روزوں کے مسائل سے
فضل الصوم
روزے کی فضیلت
جنت اور جہنم کے دروازے حضرت ابو ھریرہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا جب رمضان المبارک آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں ٬ اور جہنم کے دروازے بند کر دئے جاتے ہیں٬ بخاری و مسلم نے روایت کیا رمضان میں عمرے کا ثواب حج کے برابر ملتا ہے
حضرت عطا رحمة اللہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے سنا کہ رسول اللہﷺ نے انصار کی ایک عورت (ام سنان) سے فرمایا ٬ حضرت عبداللہ بن عباس نے اس عورت کا نام بھی لیا مگر میں بھول گیا ہوں “” تم ہمارے ساتھ حج پر کیوں نہیں چلتیں ؟”” عورت نے عرض کیا “” ہمارے پاس صرف 2 اونٹ تھے ایک پر میرا شوہر اور بیٹا دونوں حج پر لے گئے ہیں ٬ اب صرف ایک اونٹ گھر میں ہے جس پر ہم پانی وغیرہ لاتے ہیں ٬ رسولاللہﷺ نے فرمایا “” اچھا جب رمضان آئے تو تم عمرہ کر لینا اس کا ثواب بھی حج کے برابر ہے “”
اسے مسلم نے روایت کیا روزہ قیامت کے دن روزہ دار کی سفارش کرے گا حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندے کے لئے سفارش کریں گے روزہ کہے گا اے میرے رب میں نے اس بندے کو کھانے پینے اور خواہشات کو پورا کرنے سے روکے رکھا٬ لہٰذا اس کے بارے میں میرء سفارش قبول کر فرما ٬ قرآن کہے گا اے میرے رب میں نے اس بندے کو رات ( قیام کے لئے) سونے سے روکے رکھا ٬ لہٰذا اس کے بارے میں میری سفارش قبول فرما ٬ اسے احمد اور طبرانی نے روایت کیا ہے٬
روزے کا اجر بے حساب ہے حضرت ابو ھریرہ کہتے ہیں کہ رسول پاکﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کیلئے ہے سوائے روزے کے ٬ روزہ میرے لئے ہے٬ اور میں ہی اس کی جزا دوں گا ٬ ار روزہ (آگ ) سے ڈھال ہے ٬ لہٰذا جس روز تم میں سے کسی کا روزہ ہو ٬ اس روز وہ فحش گوئی نہ کرے ٬ یا لڑائی کرے تو تو روزہ دار کو (صرف اتنا کہنا چاہئے ) میں روزہ دار ہوں ٬ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی خوشبو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہوگی٬
روزہ دار کیلیۓ دو خوشیاں ہیں جن سے وہ فرحت حاصل کرے گا ٬ اولاّ جب وہ روزہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے٬ ثانیاّ جب وہ اپنے ربّ سے ملے گا اور روزے کے بدلے میں اپنے ربّ سے انعام پائے گا تو خوش ہوگا ٬ اسے بخاری نے روایت کیا٬ روزہ داروں کا خصوصی دروازہ حضرت سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا “” جنت کا ایک دروازہ ہے جس کا نام “”ریان ہے جس سے قیامت کے دن روزہ دار گزریں گے ٬ ان کے علاوہ اس دروازے سے کوئی دوسرا نہیں گزرے گا ٬
اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا٬
رمضان کا پورا مہینہ ہر رات اللہ تعالیٰ لوگوں کو جہنم سے نجات دلاتے ہیں ٬ حضرت ابو ھریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا “” رمضان کی پہلی رات ہی شیاطین اور سرکش جن باندھ دئیے جاتے ہیں٬ جہنم کے سارے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں ٬ اِن میں سے کوئی ایک دروازہ بھی کھلا نہیں رہنے دیا جاتا ٬ اور جنت کے سارے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں٬ ان میں سے کوئی ایک بھی دروازہ بند نہیں رہنے دیا جاتا ٬اور ایک منادی کرنے والا (فرشتہ) اعلان کرتا ہے ٬
“” اے بھلائی کے چاہنے والے آگے بڑھ (اور دیر نہ کر ) شر کے چاہنے والے سے رک جا ٬ اور رمضان کی ہر رات اللہ تعالیٰ لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتے ہیں٬ “” روزہ افطار کے وقت بھی جہنم سے لوگوں کو آزاد کرتے ہی حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ ہر روز افطار کے وقت لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتے ہیں
اسے ابن ماجہ نے روایت کیارمضان میں صیام اور قیام کرنے والا قیامت کے دن شہداء اور صدیقین کے ساتھ ہوگا ٬ حضرت عمر بن مرة ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ “” اگر میں گواہی دوں کہ اللہ کے سوا کوئی الہ نہیں ٬ آپ اللہ کے رسول ﷺ ہیں ٬ پانچوں نمازیں پڑھوں ٬ زکوة ادا کروں ٬ اور رمضان میں صیام اور قیام کروں تو میرا شمار کن لوگوں میں ہوگا ؟ آپ نے فرمایا صدیقین اور شھداء میں سے “” اسے بزاز اور ابن خزیمہ نے روایت کیا۔
تحریر : شاہ بانو میر