تحریر:محمد رمضان
فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد پاکستان کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں سمیت پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے تو وہیں پاکستان کی صحافی برادری بھی گستاخ میگزین کے خلاف میدان میں نکل آئی اور اس بات کا ثبوت دیاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی اظہار رائے کی آزادی نہیں بلکہ دنیا کی بد ترین دہشت گردی ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے رحمة للعلمین بن کر آئے تھے۔ہر مسلم نبی کریم ۖ کی حرمت و ناموس پر اپنی جان قربان کرنا باعث فخر سمجھتا ہے۔پاکستان کے کونے کونے میں سیاسی و مذہبی جماعتیں،سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔
اقلیتیں بھی نبی کریم ۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخیوں کے خلاف احتجاج کے لئے نکلیں ۔صحافی برادری نے بھی گستاخانہ خاکوں کی شاعت کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا۔لاہور،اسلام آباد،ملتان و دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔صحافی تنظیموں آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی،پاکستان ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹ،اپڈیٹس گروپ آف پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میں ہونے والے احتجاج کے سلسلہ میں لاہور میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹ کے مرکزی جنرل سیکرٹری محمد رمضان،آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری ممتاز حیدر،کالمسٹ یونین آف پاکستان کے رہنما حبیب اللہ سلفی،اپڈیٹس میڈیا گروپ آف پاکستان کے رہنمائوں محمد شاہد محمود،عاصم علی،ورلڈ کرائم نیوز سوسائٹی کے رہنما احسن چوہدری و دیگر نے کہا کہ فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر امت مسلمہ سراپا احتجاج ہے۔پاکستان کے صحافی بھی آج ملک بھر میں نکل چکے ہیں اور اس بات کا عزم کر رہے ہیں کہ اس دنیا میں نبی کریم ۖصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت سے زیادہ عزیز کوئی چیز نہیں ۔حرمت رسولۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جانیں قربان کرنا ہم اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاہئے کہ خاموشی توڑتے ہوئے عالم اسلام کی اس مسئلہ میں قیادت کرے۔
اگر فرانس میں چالیس ملکوں کے لیڈر اکٹھے ہو سکتے ہیں تو امت مسلمہ میں اتنی بے حسی کیوں ہے۔میاں نواز شریف آگے بڑھیں اور 30 جنوری جمعہ کو سرکاری سطح پر یوم حرمت رسولۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کا اعلان کریں۔ ساری قوم ان کے ساتھ ہو گی۔اسلام آباد میں آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی کے تحت اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔آل پاکستان سائبر نیوزسوسائٹی کے صدر ہارون عباس، ناصر عباس، سرفراز احمد، بابر نوید، صفدر دانش، آصف محمود، ہمایوں عزیز، جاوید علی بھٹی، سہیل احمد،عارف محمودو دیگر نے شرکت کی اور کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر امت مسلمہ کا ہر فرد مغموم ہے۔
گستاخ رسول اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ملک بھر میں صحافیوں کا تحفظ حرمت رسولۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے نکلنا خوش آئند ہے۔گستاخ میگزین کو بند کروانے کے لئے عالمی سطح پر تحریک چلائی جائے۔ ملتان میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف صحافی تنظیموں کے زیراہتمام پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن(رجسٹرڈ)ملتان، آل پاکستان سائبر نیوز پیپر سوسائٹی اور سول سوسائٹی کے عہدیداران واراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت فوٹو جرنلسٹ وجنرل سیکرٹری ملتان پریس کلب خالدچوہدری نے کی جبکہ اس موقع پر صدر فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن ملتان ظفرالاسلام ،جنرل سیکرٹری شکیل جاوید، فنانس سیکرٹری فیصل کریم،آل پاکستان سائبر نیوز پیپر سوسائٹی کے رہنما اعجازالحق، سول سوسائٹی کے حمزہ شاہد لودھی، عمر فرید خان بابر، محمد عبداللہ، فوٹو جرنلسٹس طارق قریشی، خواجہ اشرف، عامر قریشی، حسن محمود، عاطف انصاری ودیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پرشرکاء نے فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو کیخلاف شدید نعرہ بازی کی اور گستاخاکانہ خاکوں کی اشاعت کوآزادی صحافت نہیں بلکہ مجرمانہ فعل قرار دیا۔فاروق آباد میں بھی پریس کلب کے سامنے مقامی صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔مقامی صحافیوں کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے فرانسیسی جریدے کے خلاف احتجاج کیا اوراس اقدام کی شدید مذمت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری پریس کلب فاروق آباد کاشف منصور احمد بھٹی نے کہا کہ حکومت کو فرانس سے اس وقت تک سفارتی تعلقات منقطع کر لینے چاہیں جب تک کہ میگزین کی انتظامیہ کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی اور اسکے ذمہ داران معافی نہیں مانگ لیتے۔ قاسم الرشید طاہر نے کہا کہ عالم اسلام کو حرمت رسول ۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نقطہ پر ایک ہو جا نا چاہیے۔
نوید کاظمی نے کہا کہ او آئی سی کو اس بات کا فوری نوٹس لینا چاہیے،وقاص زاہد نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے یورپ کو سخت قانون سازی کرنا چاہیے،مظاہرہ سے عرفان قریشی، محمد ادریس، حنان احمد اور محمد اسلم نے بھی اظہا ر خیال کرتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی۔ورکنگ جرنلسٹ گروپ پریس کلب جھنگ کے زیر اہتمام گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف پریس کلب تا نادرا چوک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں پریس کلب کے ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی ریلی سے ریاض نول ، فوجی آفتاب اور ڈاکٹر منظور عابد نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے اور اس میں مختلف مذاہب کے احترام کرنے کا درس دیا گیا ہے انہوں نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کر تے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مذاہب کی توہین کرنے والے عناصر کے خلاف عالمی قانون بنایا جائے حکومت اور عوام فرانس سے سفارتی تعلقات اور مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
پاکپتن پریس کلب (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام صحافیوں نے سر پرست اعلیٰ مْراد خان عاصم ،چئیر مین شیخ منیر احمد،صدرعبدالارحم واحد،جنرل سیکرٹری ملک محمد علی،پیر امداد حسین، سمیع اللہ ،پیر سعید احمد چشتی، جمیل الرحمٰن خان ، پیر اشرف شاہ،رانا یحیٰی و دیگرضلع بھر کے سینکڑوں صحافیوںجن میں بونگہ حیات،سکندر چوک، نور پور، ملکہ ہانس نے پریس کلب سے فرانسسی میگزین کی طرف سے توہین آمیز خاکے شائع کرنے پر احتجاجی ریلی نکالی ریلی کے شرکاء نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے
انہوں نے توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے فرانسسی میگزین کے خلاف نعرے بازی کی۔اٹک میں فوارہ چوک میں صحافیوں نے احتجاج کیا۔اس موقع پر ثاقب مصطفیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حرمت رسولۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مر مٹنے کے لئے تیار ہیں۔حکومت گستاخانہ خاکوں کے خلاف رسمی احتجاج کی بجائے ترکی کی طرح فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرے۔کھڈیاں خاص،قصور میں بھی صحافیوں نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف بلدیہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور گستاخانہ خاکوں کی شدید مذمت کی۔مظاہرہ میں کھڈیاں پریس کلب کے صدراحمدعلی قیصر،سیکرٹری جنرل صابرعلی بابر،سینئرنائب صدرمحمدسلیم خلیفہ نقشبندی ،بشارت صدیقی،نائب صدرحاجی احمدعلی زرگر،محمدشفیق اکرم جونیجو،فاروق وسیم ملک ،ڈاکٹرلیاقت علی ساجد،مرزافہیم الحسن،محمدعرفان تابانی،محمدجمیل زاہد، رانا ذوالفقار علی زلفی، شرافت علی سمیت دیگر عہدیداران وممبران نے شرکت کی۔ صحافیوں نے ہاتھوں میں بینر اور کتبے وغیرہ بھی اٹھار کھے تھے۔
جن پر مختلف قسم کے احتجاجی نعرے درج تھے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف وہاڑی پریس کلب کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صدر پریس کلب شیخ خالد مسعود ساجد اور جنرل سیکرٹری شاہد محمود مرزا کر رہے تھے ۔ ریلی پریس کلب سے شروع ہوئی اور سٹی چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی ۔ ستلج پریس کلب ساہوکا ضلع وہاڑی کے زیر اہتمام گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی اجلاس زیر صدارت سرپرست سید شفقت حسین شاہ منعقد ہوا۔اجلاس میں گستاخانہ خاکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ،اور مطالبہ کیا گیا کہ گستاخانہ خاکوں شائع کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے،جنرل سیکرٹری محمد رفیق شاد نے مذمتی قرارداد پیش کی جسے متفقہ منظور کرلیا گیا۔
بعد ازاں ایک پرامن احتجاج بھی کیا گیا۔لڈن پریس کلب کا بھی مزمتی اجلاس زیر صدارت چئیرمین لڈن پریس کلب محمد اسلم کملانہ منعقد ہوا۔ اس موقع پر صحافیوں نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کی شدید الفاظ میں مزمت کی ۔چکوال میں ڈویڑنل یونین آف جرنلسٹ کے تحت بھون چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عبدالغفور منہاس ودیگر نے شرکت کی۔ گوجرانوالہ، ساہوال، سیالکوٹ، بہاولپور، شیخوپورہ و دیگر شہروں میں بھی صحافی تنظیموں کی جانب سے پریس کلب کے سامنے مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ صحافی برادری کا بڑی تعداد میں حرمت رسولۖ کے تحفظ اور گستاخیوں کے خلاف سڑکوں پر نکلنے سے یہ ثابت ہو گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر ”صحافیوں کی بھی جان قربان ” ہے۔
تحریر:محمد رمضان