بلوچستان کے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات اور بلوچستان کی گورنر ی کی پیشکش مسترد کردی ۔
وزیراعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے دوبار اپوزیشن لیڈر سے رابطہ کیا،مولانا عبدالواسع کے مطابق ایک طرف کی حمایت کرچکے ہیں ، اب وزیراعظم سے ملیں گے تو غلط تاثر جائے گا۔ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جمہوری طریقے سے تبدیلی کو سازش قرار دینا غلط ہے ،نوازشریف کو دو ہی باتیں آتی ہیں ایک سازش اور دوسری مجھے کیوں نکالا؟
انہوں نے دعوی کیا کہ گورنربلوچستان اور ایک سینئر بیورو کریٹ نے بھی مجھے سے رابطہ کیا ہے اور وزیراعظم سے ملاقات کرانے کی پیشکش کی ہے لیکن اب وہ اپنا فیصلہ کرچکے ہیں ، وہ ہمیشہ ایک کشتی میں سوار ہوتے ہیں دو میں نہیں ۔بلوچستان کی سیاست کے اس مرحلے پر دیکھنا یہ ہے کہ حکومتی گنتی پوری رہتی ہے ؟اگر ادھوری رہی تو صرف صوبہ ہی نہیں ملک میں بھی سیاسی بحران بڑھنے کے امکانات پیدا ہوجائیں گے ، کل تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ، اپوزیشن جماعتوں کو اپنی کامیابی کا یقین ہے ۔