اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) امیرِ جمیعتِ علماء اسلام ف مولا نا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کو سیرت طیبہ کانفرنس میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے، 12 ربیع الاوّل کو آزادی مارچ کو سیرت طیبہ کانفرنس میں تبدیل کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کا آج ساتواں روز شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا میرے لیے تکلیف دہ مرحلہ تھا جب کارکن بارش میں بھیگ رہے تھے۔بارش میں کارکنوں کی استقامت کوسلام پیش کرتاہوں، یہ بارش حکمرانوں کے لیے بھی ایک پیغام تھا کہ یہ اجتماع تماش بینوں کا اجتماع نہیں، آنے والے امتحانوں کو بھی اسی استقامت سے عبورکریں گے۔ ہم اسی طرح ڈٹے رہے تو یقیناً اپنے مقاصد میں کامیاب ہوں گے، ہم یہاں ملک بچانے آئے ہیں ، منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے،12 ربیع الاول کو اس اجتماع کو سیرت طیبہ کانفرنس میں تبدیل کریں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نااہل حکمران ایک سال میں 3 بجٹ پیش کرکے محصولات کاہدف حاصل نہیں کرسکے، اگر ایک اور بجٹ ان نااہلوں نے پیش کیا تو پاکستان معاشی طور پر بیٹھ جائے گا، پاکستان سابق سوویت یونین کے مقابلے میں بڑا ملک نہیں، جہاد افغانستان میں سوویت یونین اقتصادی ناکامی کی وجہ سے ٹوٹ گیا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نااہل حکمران ایک سال میں 3 بجٹ پیش کرکے محصولات کاہدف حاصل نہیں کرسکے، اگر ایک اور بجٹ ان نااہلوں نے پیش کیا تو پاکستان معاشی طور پر بیٹھ جائے گا، پاکستان سابق سوویت یونین کے مقابلے میں بڑا ملک نہیں، جہاد افغانستان میں سوویت یونین اقتصادی ناکامی کی وجہ سے ٹوٹ گیا۔سربراہ جے ہو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا یوم پیدائش ہے، اسی روز ہم کرتارپور کوریڈور کا افتتاح کررہے ہیں، حج پر اخراجات 5 لاکھ روپے کردیئے گئے اور سکھوں کے لئے پاکستان میں انٹری مفت ہوگی۔ کیا ہم آئندہ یہ دن اقبال ڈے کی بجائے رنجیت سنگھ اور بابا نانک کے دن کے طور پر تو نہیں منائیں گے۔