اسلام آباد(یس اردو نیوز) مساجد اور بازاروں کے ساتھ دو الگ رویے قابل تشویش ہیں، ایسا لگ رہا ہے کورونا کی آڑ میں مذہب کو نشانہ بنایا جارہا ہے، کارکنان اب بھی مساجد میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔سربراہ جے یو آئی(ف) مولانا فضل الرحمان نے جمعتہ الوداع، ختم القرآن اورعیدالفطر کی تقاریب کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور بازاروں، مارکیٹوں کے ساتھ دو الگ رویے قابل تشویش ہیں،ایسا لگ رہا ہے کورونا کی آڑ میں مذہب کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ مساجد کے ساتھ حکومتی رویے پر اظہار تشویش ہے۔ مساجد کے ساتھ ایک رویہ اور بازاروں، مارکیٹوں اور منڈیوں کے ساتھ دوسرا رویے پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کورونا صورتحال سے نمٹنے کیلئے سب سے پہلے حکومت کے ساتھ سیاست سے ہٹ کر حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ہم نے نہ صرف مدارس کو بند کیا بلکہ جمعیت کے جلسے اجلاس تک ملتوی کئے اور اپنے رضاکاروں کو خدمت کے لئے پیش کیا۔ لیکن اب حکومتی رویہ ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور کر رہا ہے کہ ہم مساجد مین جمعۃ الوداع کے اجتماع، ختم القرآن کی تقاریب اور عیدالفطر کے اجتماعات کروائیں گے۔ انہوں نے اپنے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ حکومتی رویے کے باوجود مساجد میں مکمل احتیاطی تدابیر ہرصورت اختیار کی جائیں اور عید پر کارکنان اپنے گھروں تک محدود رہیں، عید کی مبارکباد کے لئے دوسری جگہوں پر سفر نہ کریں۔
مزید برآں سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی ہفتہ اور اتوارکو کاروبار بند رکھنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ دو دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4 18 اور 25 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ملک بھر میں چھوٹی مارکیٹیں ہفتے اور اتوار کو بھی کھلی رکھی جائیں اور شاپنگ مالز بھی کھول دیئے جائیں ، وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کریگی، کاروبار کھول دیگی، تمام مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمہ دار ہوں گی، کورونا وائرس کی وجہ سے پورا ملک بند نہ کیا جائے، ایس او پیزکی خلاف ورزی کی صورت میں دکان سیل نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کسی کو ہراساں کیا جائیگا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے مزید درجنوں صنعتیں اور کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کل پیر سے 26 سے زائد صنعتیں اور ان سے منسلک کاروبار کھولے جاسکیں گے۔ محکمہ صنعت وتجارت نے لاک ڈاؤن سے استثنیٰ کا نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ اس حوالے سے متعلقہ انڈسٹریز کے لئے ایس اوپیز بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ دفاعی پیداوار سے منسلک صنعتوں، پیکنگ فسیلٹی، فلورملز اور فوڈ انڈسٹری کو کاروبار کرنے کی مکمل استثنیٰ حاصل ہوگی۔ اسی طرح پولٹری، فیڈ ملز، لائیواسٹاک، فوڈ پروسیسنگ سے منسلک تمام صنعتیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح حفاظتی لباس، ماسک، گلوز تیار کرنے، اسٹوریج، پرنٹنگ، پیکنگ ،دودھ اور دودھ سے بننے والی اشیاء، سینی ٹائرز، صابن، ٹشو پیپرز، آئل اینڈ گیس پروڈکشن کمپنیوں، پاک عرب ریفائنری کمپنی، کھاد بنانے والے فیکٹریوں کو پرڈوکشن، ٹرانسپورٹیشن، اسٹوریج ،ٹریکٹر، تھریشر، ہارویسٹر بنانے والی کمپنیوں بیج، کھاد، زرعی ادویات، جانوروں کے چارے کی دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ایل پی جی آئوٹ لٹس، سوڈا ایش انڈسٹری کو بھی اجازت مل گئی۔ موبائل فون بنانے والے کمپنیوں، اینٹوں کے بھٹے، ریت بجری، سیمنٹ، چھتیں تیار کرنے والے کارخانے بھی آج سے کھل جائیں گے اورسائیکل، موٹر سائیکل، کار کے انڈسٹری کو بھی کھول دیا گیا ہے۔