اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) اس وقت پاکستان سیاست میں حیرت انگیز صورتحال چل رہی ہے ، ن لیگ آزادی مارچ اور دھرنے کو ملتوی کرنے کا اعلان کر رہی ہے جبکہ مولانا نے ن لیگ کے اعلان کو مسترد کر دیا ہے، اسی حوالےسے پاکستانی صحافی برادری بھی حیران ہے کہ آخر چل کیا رہا ہے۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے اعلانات پر غریدہ فاروقی اور حامد میر بھی میدان میں آگئے ۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ’’ اپوزیشن میں پھوٹ پڑ گئی! ن لیگ نے جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ مولانا نے اعلان مسترد کر دیا!! جلسہ ملتوی نہیں ہوا۔ مولانا کا اعلان۔ جلسہ ہمارا ہے فیصلہ بھی ہم کریں گے؛ مولانا ،پیپلز پارٹی نے بھی ن لیگ کے اعلان سے لاتعلقی کر لی۔ کہا اعتماد میں نہیں لیا۔ ن لیگ کیا ڈبل گیم چل رہی؟؟ ‘‘ اسی فیصلے پر بات کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ ’’مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارا آزادی مارچ پروگرام کے مطابق چلتا رہے گا اور ہم سب آج رات کو اسلام آباد پہنچ جائیں گے ان کا کہنا ہے کہ ہم نے آج کوئی جلسہ نہیں رکھا تھا اسلام آباد پہنچنے کے بعد فیصلہ ہو گا کہ آگے کیا کرنا ہے‘‘۔ کچھ دیر قبل غریدہ فاروقی نے پیغام چھوڑا تھا کہ ’’مولانا+اپوزیشن کا آج اسلام آباد میں ہونیوالا آزادی جلسہ سانحۂ تیزگام کی وجہ سے کل تک کیلئے ملتوی۔ آزادی مارچ آج اسلام آباد پہنچ کر جلسہ گاہ میں ہی قیام کرے گا‘‘۔