اسلام آباد(ویب ڈیسک )سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چودھری برادران کی پاکستانی سیاست میں ایک حیثیت ہے، کوشش ہے کہ ہم انہیں اس بات پر قائل کر سکیں کہ وہ تین ماہ میں نئے انتخابات کرانے کے لئے حکومت کو آمادہ کریں۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ حکومتی کمیٹی انتہائی کمزور ہے جو ہمارے مطالبات اپنی قیادت تک نہیں پہنچا سکتی، یہ ایک طے شدہ عمل ہے جس پر رعایت نہیں دی جا سکتی کہ یہ ایک دھاندلی کی حکومت ہے جسے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ اب تک حکومت کے ساتھ کسی بھی معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تجزیہ کار مظہر عباس نے کہاہے کہ ر یاست اس لئے کمزور ہورہی ہے کہ ریاست کے چاروں ستونوں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، پاکستان کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوتی لیکن بہت خوبصورت انداز میں منیج کئے جاتے ہیں۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے مظہرعباس نے کہا کہ ریاست اس لئے کمزور ہورہی ہے کہ ریاست کے چاروں ستونوں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، پاکستان کے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوتی لیکن بہت خوبصورت انداز میں منیج کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب بھی ڈیل کرتے ہیں ، ان کو فوائد حاصل ہوتے ہیں اور جب ڈیل نہیں کرتے تو ان کو نقصانات ہوتے ہیں۔ نواز شریف کوایک ڈیل کے نتیجے ہی میں اقتدار میں لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں جن کی بناءپرہم کہہ سکیں کہ ڈیل ہوئی ہے ۔مظہر عباس نے کہا کہ چودھری غلام سرور عمران خان کی کابینہ کے وزیر ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہوئی ہے ۔ان کی بات کا نوٹس سب سے پہلے عمران خان کولینا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کویہ بات ماننی پڑے گی کہ کونسا جوڈیشل فورم ہو جو یہ فیصلہ کرے کہ 2018کے الیکشن دھاندلی زدہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی پیشکش بری نہیں ہے ، صرف اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کو دھاندلی زدہ کہنے سے حکومت گھر نہیں جاسکتی ۔