لاہور (نیوز ڈیسک) مولانا فضل الرحماننے لاہور سروسز اسپتال میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، ملاقات کلا بطاہر مقصد تو عیادت ہے لیکن اس کے پیچھے کیا کہانی چھپی ہے؟ بالاخر بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبار میں ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے
جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اس وقت شدید علیل ہیں اور اگر انہیں عدالت کی جانب سے ریلیف مل جاتا ہے تو پھر ن لیگ مولانا کے آزادی مارچ میں شرکت نہیں کرے گی ، اسی لیے مولانا فضل الرحمان نواز شریف سے ملنے جا رہے ہیں کیونکہ ملاقات کے بعد مولانا یہ ظاہر کرنے کی کوشش کریں گے کہ نواز شریف کی جان سے ن لیگ کو آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی گئی ہے، مولانا نواز شریف سے ملاقات کا سیاسی فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں، روپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ کو لے کر جب لاہور پہنچے گے تو وہ پوری کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف کی عیادت کے لیے جائیں، اس حوالے سے نامور لیگی رہنماء جو کہ نوا ز شریف کے قریبی سمجھے جاتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ہر حال میں یہ ملاقات ہو ، انہی کی جانب سے نواز شریف کو یہ پیغام پہنچایا گیا ہے کہ مولانا آپ سے ملنا چاہتے ہیں، جبکہ کئی رہنماؤں کی جانب سے اس ملاقات کی بھرپپور مخالفت بھی کر دی گئی ہے، کئی رہنماؤں کی جانب سے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر اس حالت میں نواز شریف اور مولانا کی ملاقات ہوجاتی ہے تو پھر جو افواہیں سرگرم ہیں وہ تقویت پکڑ لیں گی کہ نواز شریف کی بیماری واقعی ڈرامہ ہے اور آئندہ ن لیگ کو عدالتی ریلیف بھی نہیں ملے گا، اس حوالے سے شریف خاندان کی ایک معتبر شخصیت بھی یہ واضح کر چکی ہے کہ نواز شریف کی صحت کو لے کر سیاست نہ کی جائے۔