اسلام آباد(یس اردو نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور وفاقی شرعی عدالت اس کافیصلہ کرنے کیلئے بہترین فورمز ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کسی اسلامی مملکت یا اسلامی شہر میں غیر مسلموں کے عبادت خانے بنانے پر ہم نے کہا ہے کہ بجائے اس کے ہر فرد اپنی رائے دے اسے اسلامی نظریاتی کونسل بھیج دینا چاہئے،یا وفاقی شرعی عدالت اس کو سنے،تاکہ ادھوری صورتحال واضح ہوجائے، اور اس کے مطابق تعاون کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کسی جنگ کی بنیاد پر وجود میں نہیں آیا بلکہ یہ برصغیر کے لوگوں کی باہمی صلح سے بنا ہے اس لحاظ سے اقلتیوں کی حیثیت دیگر شہریوں کے برابر ہوتی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں مندرکی تعمیر کا فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل کرے گی۔
ابھی تک مندر کیلئے حکومت نے فی الحال کسی قسم کے فنڈز نہیں دیے اور اس کے متعلق فیصلہ بھی وزیراعظم عمران خان ہی کریں گے اور تمام تر سماجی اور مذہبی پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے گا۔ جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی مندر کی تعمیر کے خلاف دائر کی گئیں درخواستوں کو غیر موثر قرار دیکر نمٹا دیا ہے۔
اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے حکومت اسلامی نظریاتی کونسل یا وفاقی شرعی عدالت سے رہنمائی لے۔ مولانا فضل الرحمٰن pic.twitter.com/rDyWVWGOOW
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) July 9, 2020
مولانا فضل الرحمان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے معاملے پر اپنی رائے دے دی۔