اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بی این بی مینگل کے بعد مولانا فضل الرحمن کی نظریں ایک اوراتحادی جماعت پر ٹک گئیں۔ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کی مزید وکٹیں گرانے کے منصوبے پرعمل شروع کردیا۔ مولانا فضل الرحمن نے حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر مشاورت شروع کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمٰن کو گجرات اپنی رہائشگاہ پر آنے کی دعوت دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مولانا کی مزید اہم سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں اور ٹیلیفونک رابطے جاری ہیں۔ اس سلسلے میں انکی آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہائوس کراچی میں ڈیڑھ گھنٹہ طویل ملاقات بھی ہوئی ہے۔ ملاقات میں سیاسی امور سمیت حکومت مخالف اتحاد کو مضبوط کرنے پر مشاورت ہوئی ہے۔ اسکے علاوہ مولانا فضل الرحمان کی حکومتی اتحادی چودھری شجاعت حسین سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہےاور ن لیگ اورایم کیو ایم رہنمائوں سے بھی رابطے اور ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں اور حکومتی اہم اتحادیوں سے مشاورت مکمل ہونے کے بعد جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی ۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اے پی سی کے انعقاد کے حوالے سے اپوزیشن راہنمائوں کو یہ باور کرادیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس ہر حال میں منعقد ہوگی۔ ہم اپوزیشن کی تمام بڑی اورسیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دینگے اور شرکت کی درخواست بھی کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں حکومت کیخلاف ایک مضبوط اور مستحکم اپوزیشن کا کردارادا کرنا چاہتے ہیں اوراگر کسی پارٹی نے خواہ وہ چھوٹی ہویا بڑی تذبذب سے کام لیا تو ہم اپنے فیصلے پرقائم ہیں اورقائم رہینگے۔ دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن اپوزیشن کے راہنمائوں سے اعلانیہ اورغیراعلانیہ ملاقاتیں کر کے حکومت اور اس کے اقدامات کیخلاف مشترکہ طورپرحکمت عملی وضع کرنے کیلئے مسلسل رابطے میں مصروف ہیں اور بہت جلد ان کی ایک اہم ملاقات مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اورپرویز الہی سے ہونے والی ہے ۔
مولانا فضل الرحمٰن کی سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ھاٶس کراچی میں ملاقات
شُکر الحَمْدُ ِلله #AsifAliZardari
باالکل ٹھیک ٹھاک اور خیریت سے ھیں@BBhuttoZardari@ShahNafisa@ShakeelChPPP pic.twitter.com/xB5ciSNayQ— Zahoor Ilahi (@ZahoorIlahi15) July 10, 2020