اسلام آباد(ایس ایم حسنین) جمعیت علمائے اسلام (ف) کی طرف سے سابق سینئر پارلیمنٹرین و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی اور دوسرے منحرف راہنمائوں کیخلاف فیصلے کے بعد مولانا محمد خان شیرانی متحرک ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مولانا محمد خان شیرانی،حافظ حسین احمد اور مولانا شجاع الملک نے ملک بھر میں رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ تینوں علما نے 29 دسمبر کو اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں ملک بھر سے مولانا فضل الرحمان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے والے رہنماؤں کو بلایا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔اس سے قبل جمعیت علما اسلام ف کے ناراض رہمنا مولانا گل نصیب خان نے لوئردیر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی جمعیت علمااسلام کاکارکن ہوں، جمعیت کےآئین کے مطابق ہمیں بغیر کسی شوکازنوٹس کے فارغ کیا گیا، جماعت کےاندرکئی کمزوریاں پیدا ہوئی ہیں
خیال رہے کہ گزشتہ روز جمیعت علمائے اسلام (ف) کی پارٹی ڈسپلنری کمیٹی نے پالیسی سے انحراف کرنے والے چار اراکین کی بنیادی رکنیت ختم کر دی اور انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔
مولانا محمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد، مولانا گل نصیب اورمولانا شجاع الملک کی بنیادی رکنیت ختم کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق چاروں رہنماؤں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر رکنیت ختم کرکے پارٹی سے نکالا گیا۔کمیٹی جلد بنیادی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کرے گی یاد رہے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے مولانا فضل الرحمان کو سلیکٹڈ کہا تھا۔