حیدر آباد: آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس نے حکومت سندھ کے توسط سے دہشت گردی کو فروغ دینے والے مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ قانون میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔
حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ روایتی پولیس کلچر کو تبدیل کرنے لئے رپورٹنگ روم قائم کیا ہے جبکہ سانحہ سہون کے بعد سندھ کی درگاہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور 9 مزارات کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پیش نظر نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت مساجد اور امام بارگاہوں کے باہر مؤثر سیکیورٹی انتظامات کئے جاتے ہیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کالعدم تنظیموں کے پنجے گاڑنے کی بات درست نہیں لیکن صوبے میں دہشت گردی کی سوچ کے حامی افراد ضرور موجود ہیں اور اسی سلسلے میں حکومت سندھ کے توسط سے وفاق کو درخواست کی گئی ہے کہ دہشت گردی کو فروغ دینے والے مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے قانون میں شامل کیا جائے۔ اب وفاقی حکومت کی صوابدید ہے کہ وہ ملک میں امن وامان کے قیام کی بہتری کے لئے اس تجویز کو قبول کرتی ہے یا نہیں۔