بنگلور: بھارت میں دوسالہ بچہ جو ابھی بولنے سے بھی قاصر ہے حیرت انگیز طور پر بے خوف ہوکر سرمئی لنگوروں کے ساتھ کھیلتا ہے اور وہ ایک درجن سے زائد لنگوروں کی آنکھ کا تارہ بن چکا ہے۔
سمرتھ بنگلور سے 400 کلومیٹر دور ایک گاؤں الہ پور میں رہتا ہے جس کی لنگوروں سے دوستی کا شہرہ پورے بھارت میں پھیل چکا ہے۔ اس بچے کے چچا براما ریڈی کہتے ہیں کہ یہ ایک انوکھا واقعہ ہے کہ علاقے کے لنگوروں نے کسی بہت چھوٹے بچوں سے اتنی لگاوٹ دکھائی ہے۔ اب حال یہ ہے کہ اس کے والدین گاؤں کے کھیت میں کام کرتے ہیں اور لنگور اس بچے سے کھیلتے رہتے ہیں اور والدین کو بچے پر حملے کا کوئی خوف نہیں ہے۔
بچہ اپنا کھانا ان لنگوروں کو دیتا ہے تو وہ اسے خوشی خوشی کھالیتے ہیں۔ لنگور اب روزانہ اس بچے سے ملنے آتے ہیں اور اگر بچہ سو رہا ہوتا ہے تو لنگور اسے بیدار کرکے اس کے ساتھ ایک دو گھنٹے تک کھیل کر واپس چلے جاتے ہیں۔ عموماً یہ لنگور دن کے ایک مخصوص وقت میں آتے ہیں۔ کل 20 لنگور اس بچے کے دوست ہیں جن میں سے زیادہ تعداد میں لنگور روزانہ بچے سے ملنے آتے ہیں۔
ماہرین نے اس بچے کو ’دی جنگل بُک‘ کے اُس کردارموگلی کی طرح قرار دیا ہے جس میں ایک بچہ جنگل میں جانوروں کے ساتھ پل کر جوان ہوتا ہے۔
بچے کے چچا نے بتایا، ’’ہم نے سمرتھ کے برابر میں اسی کی عمر کا ایک بچہ بٹھایا لیکن اس عمل سے لنگور طیش میں آگئے اور اس سے قبل لنگور اسے نقصان پہنچاتے ہم نے اس بچے کو وہاں سے اٹھالیا۔‘‘
بعض لوگ سمرتھ اور لنگوروں کے درمیان تعلق دیکھ کر حیران ہیں اور ان کا خیال ہے کہ وہ ان جانوروں کی زبان سمجھتا ہے اور جانور اس کے اشاروں کو پہچانتے ہیں۔