تحریر : انیلہ احمد
شاہ بانو میر ادب اکیڈمی جو اب کسی تعارف کی محتاج نہیں ٬ اپنی ٹیم کے ہمراہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت 16 جنوری کو سفیرِ پاکستان جناب غالب اقبال صاحب سے ملاقات کیلئے سفارت خانہ پہنچیں٬ مرکزی عمارت میں داخل ہوتے ہی ڈیوٹی پر موجود آفیسرز نے محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کا اور ان کی اکیڈمی کی ٹیم کا نہایت پُرتپاک انداز سے استقبال کیا٬ ٹیم کو زیادہ انتظار کی زحمت نہ اٹھانی پڑی اور کچھ منٹ بعد ہی انہیں سفیرِ پاکستان سے ملنے کا شرف حاصل ہوا٬ آغاز میں شاہ بانو میر صاحبہ نے یکے بعد دیگرے ٹیم کی محترم خواتین کا مکمل تعارف کروایا اور وہاں آنے کا مقصد بیان کیا٬ شاہبانو میر صاحبہ کا پاکستانی کمیوبٹی کے مسائل حل کروانے میں تگ ودو خواتین کے ساتھ مل کر پرنٹ میگزین “” در مکنون کو دوسرا شمارہ تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرنا ٬
ان کی اس بہترین کاوش کو سفیر ِ پاکستان نے خندہ پیشانی سے سراہا٬ پیرس میں مقیم خواتین کی کوششوں سے تکمیل کیلئے آخری مراحل طے کرتا ہوا یہ شمارہ جو ہمارے پاکستانی معاشرے کی یہاں رہتے ہوئے بھی بہترین عکاسی کرتا ہے٬ مختلف موضوعات پر چاہے وہ دینی ہوں یا دنیاوی سماجی ہوں یا معاشرتی ٬ ہر ہر مسئلے کو اس نے اجاگر کیا ہے٬ جو گھر بیٹھے خواتین بڑے ذوق و شوق سے پڑہتی رہی ہیں اور آئیندہ بھی پڑہنا چاہتی ہیں٬ مختلف آرا پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے پیرس میں اردو زبان کو فروغ دینے کیلیۓ ایک لائبریری کے انعقاد کا تقاضہ بھی کیا گیا٬
جس سے ہمارے بچے یہاں رہتے ہوئے پاکستانی ادب کے شہپاروں کے بارے میں جان سکیں٬ فرانس میں رہتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کی زیادہ تعداد اپنی قومی زبان وکو پس پشت ڈال کر فرنچ زبان کو زیادہ اہمیت دیتی ہے٬ ہمارے بچّے اردو زبان سے کوسوں دور ہیں٬ حالانکہ دوسرے ممالک کے سربراہان اور عوام اپنی قومی زبانوں کو اجاگر کرنے کیلئے ہمیشہ پیش پیش دکھائی دیتے ہیں٬ ہمیں اپنے مختصر وسائل سے اکٹھے ہو کر ایک لائبریری کا استخصال خود کرنا چاہیے٬ جنابِ سفیرِ پاکستان ایک اصول پسند شریف النفس اور سلجھے ہوئے صاف ذہن کے مالک انسان دکھائی دیے٬
جو اپنے ملک کی بقا اور سلامتی کے لئے ایک پُرخیال اور مضبوط سوچ رکھتے ہیں٬ اُن کی سب سے قابل ستائش بات کہ وہ خواتین اور بچیوں کے مسائل اجاگر کرنے میں کوشاں نظر آئے جو ایک خوش آئیند بات ہے٬ دیارِ غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کیلیۓ بہتر انداز میں لائحہ عمل تیّار کرنے میں سفیرِ پاکستان جو اہم کردار ادا کریں گے٬ اسے ہم اور ہماری آنے والی نسلیں بہترین استفادہ حاصل کر سکیں گی٬ اس کی روشن مثال سفارتخانے کا ڈسپلن وقت کی پابندی کی قدر اور پبلک ڈِیلنگ جسے ہم سب سن کر متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے٬ ہمارے معاشرے کے مثبت رخ کی اچھی عکاسی کرتا ہے جس کی اس وقت بہت ضرورت ہے٬ اب ہمیں اور ہماری کمینوٹی کو بھی اپنی زبان کردار اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر اس کو سچ ثابت کر دکھانا ہے کہ ہم بھی اچھے معاشرے میں اچھے انداز سے رہ سکتے ہیں٬
امید ہے کہ سفیرِ پاکستان غالب اقبال صاحب سے ہونے والی ملاقات کا نتیجہ خوش آئیند اور اکیڈمی کے لئے معاون و مددگار ثابت ہوگا٬ اور وہ بھی اپنے ملک کی پاسبانی کیلیۓ سماجی و معاشرتی مسائل کو حل کرنے کیلیۓ اس پر غوروخوض ضرور کریں گے٬ جو ہم سب کیلئے ان کی بہترین کاوش ہوگی٬ ان کے ساتھ ہونے گفتگو تفصیلی دورانئے کے ساتھ بہت سے مسائل کو احاطہ کرتی رہی٬ سفیرِ محترم نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا کہ پیرس میں خواتین ایک منظم سوچ سنجیدگی کے ساتھ وطنِ عزیز کیلیۓ تحریری انداز میں کوشاں ہیں٬
ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اگلی بار جب ٹیم ان کے پاس دوسرا پرنٹ میگزین لے کر آئے تو ان کی اس تعداد مین اضافہ ہو اور وہ مزید بہتر کام کرتی دکھائی دیں جس سے فرانس میں پاکستانی خواتین کا تاثر اچھا نظر آئے ٬ در مکنون اور شاہ بانو میر ادب اکیڈمی کی ٹیم نے ان سے وعدہ کیا کہ انشاءاللہ وہ مثبت سوچ کے ساتھ کام کو بڑہاتے ہوئے گھر بیٹھی مزید کئی خواتین کے ہُنر کو منظرِ عام پر لائیں گے٬ یوں سرد موسم میں گرم قہوے کی پیالیوں کے ہمراہ یہ یادگار نشست اختتام پزیر ہوئی
تحریر : انیلہ احمد