ہیوسٹن (ویب ڈیسک) بھارتی دہشتگرد وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ وائٹ ہاﺅس میں بھارت کا سچا دوست ”ٹرمپ“بیٹھا ہے ,مودی نے اپنی انتخابی مہم والا نعرہ ”اب کی بار، مودی سرکار “بھی ٹرمپ کے نام سے تبدیل کردیا اور کہا کہ ”اب کی بار ، ٹرمپ سرکار“۔ سی این این کے مطابق فاشسٹ مودی نے ہیوسٹن میں انپے جلسے سے خطاب کا آغاز امریکی صدرٹرمپ کی مدح سرائی سے کیا ۔ سٹیج پر موجود امریکی صدر کو دوست مخاطب کرتے ہوئے مودی نے کہاہے کہ ہم متعدد بار مل چکے ہیں اور ہر بار میں نے ٹرمپ کا رویہ دوستانہ اور گرمجوشی سے بھر پور پایا ہے ۔ مودی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وائٹ ہاﺅس میں دیوالی منانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بھارت امریکہ مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالی ۔ مودی کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاﺅس میں بھارت کا سچا دوست بیٹھا ہواہے ۔ مودی نے اس موقع پر اپنی انتخابی مہم والا نعرہ ”اب کی بار، مودی سرکار “بھی ٹرمپ کے نام سے تبدیل کردیا اور کہا کہ ”اب کی بار ، ٹرمپ سرکار“۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ مودی کے ساتھ سٹیج پر کھڑے رہے اور مودی کا ہاتھ پکڑ کر فضاءمیں بلند کرتے ہوئے گرمجوشی کا اظہار کیا ۔واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو ہیوسٹن میں شدید احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑگیا، احتجاجی مظاہرہ این آر جی اسٹیڈیم کے باہرکیا گیا، احتجاجی مظاہرہ بھارتی وزیر اعظم کے خطاب کے دوران بھی جاری رہا۔ اس موقع پر تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔ مظاہرین نے اپنی ٹی شرٹس اور کیپس پر کشمیریوں کی نسل کشی اوربھارتی مظالم کیخلاف نعرے درج کر رکھے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم مودی کی انسان دشمن کاروائیوں کیخلاف احتجاج میں کشمیری، سکھ، بھارتی مسلمان اور خواتین بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے اپنی ٹی شرٹس اور کیپس پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج کر رکھے ہیں۔ جبکہ احتجاجی بینرز پر بھی بھارتی دہشتگردی کا چہرہ اور مودی کے مظالم کیخلاف ’’مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرو، بھارتی قبضہ ختم کرو‘‘ کے نعرے درج ہیں۔ مظاہرین نے آزاد کشمیر کے پرچم بھی اٹھا رکھے ہیں۔ احتجاجی شرکاء نے بینرز پر نازی مودی کے بھی نعرے درج کررکھے ہیں۔