اسلام آباد: بجلی کی قیمت میں 1 روپے 93 پیسے فی یونٹ اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ پاور کمپنیوں نے فیول ایڈجسمنٹ کے لئے نیپرا میں درخواست جمع کرا دی، عوام کے لئے بری خبر، بجلی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، پاور کمپنیوں نے نیپرا میں درخواست دائر کرا دی۔ پاور کمپنوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ جنوری میں فیول کی لاگت 7 روپے 69 پیسے رہی جبکہ وصول 5 روپے 75 پیسے کیے گئے، اس لئے فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 1 روپے 93 پیسے بڑھائی جائے۔ نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق پاور کمپنیوں کی درخواست کی شنوائی 20 فروری کو رکھی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی علاقہ جات میں برف باری سے دریاوں میں پانی کے بہاوں میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث پانی سے بجلی کی پیداوار بھی گھٹ گئی، ضرورت کو پورا کرنے کی خاطر پاور کمپنوں نے فرنس آئل اور دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کی۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں 56 پیسہ فی یونٹ اضافہ کر دیا جس کی وجہ سے صارفین پر 4 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی (نیپرا) کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں 56 پیسہ فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا ہے، اضافہ دسمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔بجلی میں اضافے کے باعث صارفین پر چار ارب بیس کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا تاہم اس اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین اور کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔نیپرا کے مطابق نومبر میں فیول چارجز 5.8519 روپے فی کلوواٹ آورز تھے جو دسمبر میں بڑھ کر 6.4303 روپے فی کلو واٹ آورز ہوگئے۔ صارفین کو ماہ دسمبر کا اضافی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ فروری کے بلوں میں ادا کرنا پڑے گا۔