پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کو گرفت میں نہ لانا حکومتی بے بسی ہے
کراچی (یس اُردو) یہ بجٹ ہے یا کھلا مذاق ، پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں کچا چٹھا کھول دیا گیا ، ٹیکس نادہندگان کو گرفت میں نہ لانے پر بھی کڑی تنقید کی گئی ۔ پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 4395 ارب کے وفاقی میزانیہ کا اکثر حصہ قرضوں سود کی ادائیگی اور دیگر مدات پر خرچ ہو جائے گا ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے نان فائلرز کو گرفت میں نہ لانے کو حکومتی بے بسی قرار دیا ۔ ڈاکٹر سلمان شاہ کہتے ہیں روایتی بجٹ پیش کیا گیا ۔ ہارون اختر کا کہنا تھا چینی اور منرل واٹر مہنگے نہیں ہونگے ، پاناما لیکس میں شامل افراد کو گرفت میں لانے کی نوید بھی سنا دی گئی۔ ماہرین کا کہنا تھا بجٹ صنعتکار کا ہے نہ کاروباری افراد کیلئے ، نہ ہی ٹیکس نادہنگان کیخلاف ہے ، اس شعبے کو مراعات دی گئیں جو ٹیکس ادائیگی سے آزاد ہے ۔