یورپ کے کئی ممالک اب تک برف باری کی لپیٹ میں ہیں، بوسنیا میں درجہ حرارت منفی ستائیس درجے تک گر گیا، دریا اور آبشاریں جم گئیں جبکہ اٹلی، جرمنی اور امریکا میں بھی برف جم کر برسی ہے۔
منفی درجہ حرارت، خون جما دینے والی ٹھنڈ، موسم کی شدت زندگی کی سہولیات سے محروم بے گھر اور تارکین وطن افراد کے لیے عذاب بن گئی۔یورپی ممالک کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم افراد پانچ روز سے شدید برف باری میں کیمپوں یا شیلٹرز میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔بوسنیا میں دریا اور آبشار برف کے ہوگئے، جھیلوں اور دریاؤں میں جمی برف انسانوں کے ساتھ پرندوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔جرمنی میں برفباری نے سڑکیں چھپا دیں اور حد نگاہ کم ہونے پر متعدد پروازوں کو تاخیر کا شکار کردیا، رواں ہفتے بارشوں کے ساتھ شدید برفباری کا امکان ہے۔اٹلی میں بھی غیرمعمولی برفباری کے بعد راستوں کو صاف کرنے کا کام جاری ہے۔امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طوفانی بارشوں سے سیلابی کیفیت ہے اور مغربی ریاستوں میں برف نے ہر شے کو ڈھک دیا،درجنوں گاڑیاں راستوں میں پھنس گئیں۔برفباری سے ہونے والی پریشانیاں اپنی جگہ لیکن برفانی ریچھ کے لیے تو یہ ایک نعمت ہے، امریکا کے برفانی ریچھ نے برفباری کو خوب انجوائے کیا۔