عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل کے مشرقی حصے پر ملکی فوج کے مکمل قبضے کے بعد تمام اسکول ایک مرتبہ پھر کھل گئے ہیں۔
مشرقی موصل کا قبضہ چھڑانے کا اعلان عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے چوبیس جنوری کی شام کیا تھا۔عراقی فوج اِس وقت دریائے دجلہ کے دوسری طرف کے وسیع اور گنجان آباد علاقے مغربی موصل کی بازیابی کے آپریشن کی پلاننگ میں مصروف ہے۔ایسا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ موصل کے مغربی حصے میں جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے اپنی قوت جمع کر رکھی ہے اور فوج کو انتہائی شدید مزاحمت کا سامنا ہو سکتا ہے۔دوسری جانب عراقی فوج کو امریکی فوجی افسران کی عسکری معاونت بھی حاصل ہے۔