سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی)والدین کی خدمت سے ہی اعلیٰ مراتب نصیب ہوتے ہیں ۔ ماں باپ کا رشتہ بے لوث اور لا زوال رشتہ ہے ۔ اسلام نے ماں کے قدموں تلے جنت رکھی جبکہ باپ کی رضا میں خدا کی رضا کو رکھا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے خوشی سے ماں باپ کے چہرے کی زیارت کو حج مقبول کا درجہ دیا ہے ۔ آج والدین کی نافرمانی سے معاشرے میں بگاڑ بڑھتا جا رہا ہے ۔لوگ بوڑھے والدین کو اولڈ ہوم میں چھوڑ کر ترقی یافتہ سمجھتے ہیں ۔جو والدین کی خدمت نہیں کر سکتا اُس کی اولاد بھی اُس کی خدمت گزار نہیں ہوتی ۔ نیک اولاد والدین کیلئے صدقہ جاریہ ہوتی ہے۔خوش نصیب اولاد اپنے والدین کے حقوق ادا کر کے خوشنودئ خدا و رسول ﷺ حاصل کرتی ہے ۔معاشرے کی بہتری کیلئے علمائے کرام و مشائخ عظام اصلاح معاشرہ کو موضوع سخن بنائیں ۔ ماں سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا ہو تو بیٹا حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ ہوتا ہے ۔ درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے ۔ماں سیدہ فاطمۃ الزہراہ رضی اللہ عنہا ہوتو بیٹا شاہسوار کربلا امام حسین علیہ السلام ہوتا ہے جو اسلام کو تا قیامت زندہ کر گیا ۔ آج والدین کی نا فرمانی کو گناہ نہ سمجھنے والے اپنی عاقبت کی فکر کریں ۔ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظم اعلیٰ تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے طیبہ نگر نزد چوبارہ میں محمد رضوان، محمد عرفان،محمد کاشف کے والد مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کیلئے منعقدہ محفل پاک سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا و آخرت کی کامیابی والدین کی رضا میں ہے ۔ماں بیٹے کیلئے دعا کرے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت کو جوش آتا ہے ۔ ہمیں محبت رسول ﷺ کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی کیلئے بھی کمر بستہ رہنا چاہیے ۔ غلبۂ دین کے لئے معاشرتی اصلاح اور اخوت و رواداری انتہائی ضروری ہے ۔اس موقعہ پرصاحبزادہ محمد عاصم بشیر اویسی، محمد محسن اویسی، ماسٹر فضل حسین اور دیگر نے بھی خطاب و ہدیہ نعت پیش کیا ۔