احاطہ عدالت بچوں کی چیخ و پکار سے گونج اٹھا ، شوہر تشدد کرتا تھا ، زاہدہ کا الزام ، بیوی غلط بیانی کر رہی ہے ، ارشد
لاہور (یس اُردو) والدین کی انا نے بچوں کا روشن مستقبل تاریک کردیا بچوں کی حوالگی کے کیسز میں عدالتی در و دیوار بچوں کی چیخ و پکار سے گونجنے لگے ۔ ارشد اور پروین میں گھریلو جھگڑوں کے باعث علیحدگی ہوئی تو کم سن بچے سکول جانے کے بجائے عدالتوں میں پیشیاں بھگتنے لگے ہیں ۔ عدالت نے زاہدہ پروین کی درخواست پر تینوں بچے باپ سے لیکر ماں کی تحویل میں دئیے تو بچوں نے ماں کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اور پھر احاطہ عدالت بچوں کی چیخ و پکار سے گونجنے لگی ۔ زاہدہ نے کہا کہ شوہر ارشد اس پر تشدد کرتا تھا ، ارشد نے عدالت کو بتایا کہ تشدد کا الزام جھوٹا ہے زاہدہ بچوں کو چھوڑ کر چلی گئی تھی ۔ عدالت نے حکم دیا قانون کے تحت بچے ماں کے پاس نہی جاسکتے ہیں ۔ عدالتی حکم کے بعد بچوں کا رونا چلانا بے سود رہا ، عدالتی اہلکار نے تینوں بچے باپ سے لیکر ماں کے حوالے کر دئیے ۔