کراچی (ویب ڈیسک) موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ڈالر کی قدرمیں کمی اوردیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن اب عوامی سواری موٹرسائیکل بھی پاکستانیوں کی پہنچ سے باہر ہونے لگاہے کیونکہ ایک طرح ٹریفک پولیس کی پابندیاں تو دوسری طرف ڈالر کی قدر بڑھنے کی وجہ سے قیمتوں میں6 ہزار روپے تک کا اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کام کرنیوالی دو معروف کمپنیوں نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے قیمتوں میں چھ ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا، ڈالر کی قدر بڑھنے سے درآمدشدہ پارٹس کی قیمت بڑھ گئی ہے ۔ سوزوکی کمپنی نے اپنی GR-150کی قیمت دولاکھ انتیس ہزار روپے سے بڑھا کر دو لاکھ پینتیس ہزار روپے ،GD-110کی قیمت پانچ ہزار روپے کے اضافے سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک جاپہنچی ۔ نجی نیوز ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران سوزوکی کمپنی نے 5660موٹرسائیکلیں بیچیں۔ اسی طرح ہنڈا نے بھی اپنی موٹرسائیکلوں کی قیمت میں چارہزار روپے تک کااضافہ کردیا۔ عام استعمال ہونیوالی ہنڈا سی ڈی 70کی قیمت ساڑھے پینسٹھ ہزار سے بڑھ کر پینسٹھ ہزار نو سوروپے تک جاپہنچی ، اسی طرح ہنڈا پرائیڈور کی قیمت نوے ہزار نو سو سے بڑھ کر اکیانوے ہزار چار سوتک جا پہنچی، سب سے زیادہ اضافہ ہنڈا نے CB-150 Fکی قیمت میں کیا جو ایک لاکھ بہتر ہزار روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ چہتر ہزار تک پہنچ گئی ۔ ہنڈا کمپنی نے بھی گزشتہ تین ماہ میں ماضی کی نسبت زیادہ موٹرسائیکلیں فروخت کیں اور اب یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ پیداواری صلاحیت مزید بڑھائیں گے اور اس ضمن میں 15ملین ڈالر کی کثیر رقم خرچ کرے گی ۔ اس سے قبل ہنڈا یہ بھی کہہ چکی ہے کہ روپے کی قیمت میں کمی کی وجہ سے موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے ۔