لاہور(ویب ڈیسک) ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو نے اپنی گمشدگی کی تردید کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ قبضہ مافیا سے ان کی جان چھڑائیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شرپسند عناصر ان کے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اور انہی کی وجہ سے ان کا بیٹا بھی قتل ہوا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ فنکارہ روحی بانو نے یہ ہولناک انکشاف بھی کیا کہ وہ اپنی جان بچانے کے لیے ترکی شفٹ ہوگئی تھیں اور ابھی دو ماہ قبل ہی وطن واپس آئی ہیں۔ممتاز اداکارہ کے مطابق دو سال قبل ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت صدر مملکت ممنون حسین تھے جنہوں نے ان کی دیکھ بھال کے لیے فاؤنٹین ہاؤس والوں کو دس لاکھ روپے دیے تھے۔روحی بانو نے کہا کہ ایک سال فاؤنٹین ہاؤس میں رہنے کے بعد وہ اپنی بہن کے گھر منتقل ہوگئی تھیں لیکن انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے وہ ترکی چلی گئی تھیں۔ایک سوال پر انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ گمشدہ تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور میں اپنے بھائی کے گھرخیریت سے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گمشدگی کے متعلق غلط افواہیں پھیلائی گئیں۔
ماضی کی ممتاز اداکارہ روحی بانو جو نفسیات میں ایم اے ہیںِ، کے مطابق اس وقت ان کی ذہنی حالت ٹھیک ہے اور وہ کراچی میں موجود اپنا پلاٹ فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق روحی بانو نے عمران خان کو ملک کا وزیراعظم بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مجھے اور میری بہن کو سیکیورٹی دی جائے۔ماضی کی شہرت یافتہ فنکارہ کا کہنا تھا کہ پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ یافتہ فنکاروں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔روحی بانو کے متعلق چند روز قبل خبر دی گئی تھی کہ وہ لاپتہ ہوگئی ہیں کیونکہ فاؤنٹین ہاؤس سے وہ اپنی بہن کے گھر گئی تھیں اور اس کے بعد سے ان کے متعلق کچھ علم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں؟سوشل میڈیا پر کچھ عرصہ قبل ان کی ایک تصویر بھی وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں نہایت خستہ حالت میں سڑکوں پر گھومتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔