لندن (ویب ڈیسک) جرائم پر اُکسانے اور اس کی معاونت کرنے کے شبہے میں لندن میں گرفتار بانیٔ ایم کیو ایم الطاف حسین پر فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آج کیا جائے گا۔لندن میں پارٹی سیکریٹریٹ اور الطاف حسین کے گھر کی کئی گھنٹوں تک تلاشی لی گئی اور تفتیش کاروں نے کچھ سامان قبضے میں لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پولیس مزید کارروائی کےلیے الطاف حسین کی تقاریر کا جائزہ لے گی، نفرت انگیز تقاریر اور تشدد پر اکسانے کے مقدمے میں گرفتار الطاف حسین سے پولیس نے پہلے روز تفتیش نہیں کی۔بانیٔ ایم کیو ایم پر باقاعدہ الزامات عائد کرنے کا فیصلہ آج یا جمعرات تک کیا جا سکتا ہے، تفتیش کاروں نے گزشتہ روز کئی گھنٹوں تک الطاف حسین کے گھر اور ایم کیو ایم لندن کے سیکریٹریٹ میں تلاشی لی اور کچھ سامان بھی تحویل میں لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کو الطاف حسین کی تقاریر کے ڈیٹا کی تلاش ہے، ان پر سیریس کرائم ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ چلایا جائے گا۔شیڈو وزیر ناز شاہ نے مطالبہ کیا کہ وہ حقائق سامنے لائے جائیں جن کی وجہ سے 3 سال تک الطاف حسین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔برطانوی سرزمین کو پاکستان میں تشدد پر اکسانے کے لیے استعمال کرنے پر خود حکومت ِ پاکستان نے برطانیہ سے کئی بار کارروائی کا مطالبہ کیا اور شواہد بھی مہیا کیے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید نے بھی کچھ عرصہ پہلے کہا تھا کہ سمندر پار بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بات کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، یہ لوگ قانون کی گرفت میں ہوں گے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کے کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کے افسر اگست 2016ء کی تقریر کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں شواہد اکٹھے کرنے کے لیے اسکاٹ لینڈ یارڈ نے پاکستان کا دورہ بھی کیا ہے۔