کراچی: (یس اُردو) مصطفی کمال کے طویل الزامات پر متحدہ قومی موومنٹ کا جوابی وار۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی لندن اور کراچی نے مصطفی کمال کے الزامات کو کمرشل فلم کی قسط قرار دے دیا۔ کراچی میں لندن سے ٹیلی فونک نیوز کانفرنس میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے کہا قائد پر بار بار الزامات لگتے ہیں لیکن کروڑوں عوام انہیں ہر مرتبہ ووٹ دیتے ہیں آج ایم کیو ایم کے ووٹرز کی تذلیل کی گئی۔ قائد نے کبھی کسی رشتہ دار کو پارٹی میں عہدہ نہیں دیا۔ قائد نے ایک ٹیلی فون سننے والے کو ناظم بنایا۔
ندیم نصرت نے کہا اسٹیبلشمنٹ سے سوال ہے یہ سیاست کب تک چلے گی؟۔ لیاری میں گلے کاٹنے والوں کیخلاف کب کارروائی ہو گی؟۔ اسٹیبلشمنٹ سے گزارش ہے دوسروں کے سر پر چھتری رکھنے کے بجائے قائد سے بات کریں۔ قومی دھاروں سے باہر جانیوالوں سے بات کرتے ہیں قائد تو قومی دھارے میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا قائد کا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہم سب قائد کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کارکن ہر حالت میں متحد اور پرامن رہیں کسی پر ایک پتھر بھی نہ پھینکا جائے۔ کوئی مشکل وقت نہیں ہے پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کراچی کے رکن فاروق ستار نے کہا کارکن قائد پر غیر متزلزل اعتماد رکھتے ہیں اور 2 افراد کی آمد اور پریس کانفرنس کا وقت ، محرکات سازش کو آشکار کرتا ہے۔ انتخابی مہم میں بھی یہی الزامات لگائے جاتے رہے ایسی سازشیں ماضی میں بھی کی جاتی رہی ہیں اس سازش کا مقصد بھی مائنس ون فارمولے کو عملی جامہ پہنچانا ہے۔ ہم مسائل کے ذمہ دار نہیں حل میں مددگار ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا 2013ء میں تحریک انصاف نے جو مینڈیٹ لیا وہ 2015ء میں کہاں گیا؟۔ آج کی پریس کانفرنس کو بھی مسترد عناصر نے خوش آمدید کہا۔ پچھلے دروازوں سے لوگوں کی انٹری کرائی جا رہی ہے۔ کتنی مرتبہرا کے الزامات لگے اور ڈرائی کلین ہوئے 90ء کی دہائی میں ہزاروں لوگ جانیں بچانے کیلئے بیرون ملک گئے تو کچھ بھارت بھی گئے۔ جنوبی افریقہ سے کتنے افراد کو واپس لایا گیا؟۔ اگر را کے ایجنٹ ہوتے تو کیا مشرف صاحب سے الحاق ہوتا۔ کیا اسٹیبلشمنٹ نے ان لوگوں کی چھان بین نہیں کی؟۔ فاروق ستار نے کہا اگر مصطفیٰ کمال کراچی کی عوام سے محبت تھی تو کراچی آ کر کہنا چاہیے تھے کہ میں اپنے تجربے سے وسیم اختر کی مدد کروں گا۔قائد پر بے بنیاد الزامات لگانے پر رابطہ کمیٹی نے مصطفی کمال، انیس قائم خانی کی رکنیت بھی ختم کر دی۔