کراچی (جیوڈیسک) پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کیے جانے والے 2 دہشت گردوں کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا جب کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انور کا دعویٰ ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق ایم کیوایم سے ہے اور انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت حاصل کی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بتایا کہ پولیس نے گزشتہ رات 2 اہم دہشت گردوں طاہر عرف لمبا اور جنید کو گرفتار کیا جن کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے،دونوں ملزمان کے ایم سی کے ملازم ہیں اور ان کے قبضے سے باروی مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جب کہ ملزمان نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے ہر سیکٹر کے لوگ ٹریننگ کے لیے بھارت جاتے ہیں ملزمان بھی بنکاک کے ذریعے دلی جاتے رہے، ایم کیوایم لڑکوں کو نوکریاں دے کر ان سے دہشت گرد کارروائیاں کراتی ہے۔
راؤ انوار کے مطابق ملزمان نے بتایا کہ لندن سے ملنے والی ہدایت کے مطابق نائن زیرو کے ذریعے دہشت گردی کی جاتی ہے جب کہ الطاف حسین کے قریبی ساتھی محمد انور کے ’’را‘‘ سے قریبی تعلقات ہیں، فاروق سلیم اور ندیم نصرت بھی دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں، ایم کیوایم پاکستان کے خلاف کام کررہی ہے اور ملک میں بے چینی پھیلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم تحریک طالبان سے بھی زیادہ خطرناک ہے یہ سیاسی جماعت کے نام پر ملک دشمن جماعت ہے اس کا نیٹ ورک پورے پاکستان میں ہے، ایم کیوایم کے خلاف تمام ثبوت اکٹھے کرلیے ہیں اس پر پابندی لگنی چاہئے جس کی تجویز بھی حکومت کو دوں گا۔
ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ایم کیو ایم پر تشدد کارروائیوں میں ملوث ہے، کراچی میں ڈاکٹرز اور پروفیسرز جیسے لوگوں کو چن چن کر مارا جارہا ہے، فاروق سلیم اور ندیم نصرت دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں، گرفتار ملزمان جنید کا بھائی جاوید لنگڑا الطاف حسین کا خاص بندہ ہے جسے پاکستان میں دہشت گردی کے عوض بھارتی شہریت ملی۔
اس موقع پر جب گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے چہرہ پر پردہ ڈال کر پیش کیا گیا تو ملزم طاہر عرف لمبا نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ایم کیوایم کا کارکن ہوں اور میرا تعلق لیاری سیکٹر سے ہے، میں 1992 کے آپریشن میں گرفتاری سے بچنے کے لیے بنکاک گیا اور وہاں سے بھارت روانہ ہوا جہاں دہلی ایئرپورٹ پر بھارتی افسر نے ہمیں کلیئر کرایا، دہلی میں ایک کارکن سنی ہمیں فارم ہاؤس لے گیا جہاں ایک کیمپ میں ’’را‘‘ کے لوگوں نے ہمیں تربیت دی۔