متحدہ لندن کی رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے۔ متحدہ کے مرکز نائن زیرو اور دفاتر کو کھولا جائے۔
کراچی: ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کی اور ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی پر بھی شدید تنقید کی گئی۔ اس موقع پر متحدہ لندن کی رابطہ کمیٹی کے رکن اسحاق ایڈوکیٹ نے کہا گزشتہ رات متحدہ بانی نے ہماری نامزدگی کی۔ موجودہ ایم کیو ایم کو متحدہ بانی نے بنایا تھا۔ حسن ظفر نے کہا مائنس ون کا جواب دینے آئے ہیں کیونکہ ہمیں بیشتر لوگوں نے مائنس ون کرنے کی کوشش کی جبکہ ایم کیو ایم میں کوئی مائنس ون نہیں۔ حسن ظفر نے کہا ایم کیو ایم نے محروم طبقے میں سوچ پیدا کی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ چند ضمیر فروشوں کو لا کر پاک سرزمین پارٹی بنائی گئی لیکن عوام نے اس ضمیر فروش ٹولے کو مسترد کر دیا۔ پی ایس پی کو کروڑوں کے بنگلے اور قیمتی گاڑیاں دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا فاروق ستار کا ایم کیو ایم سے سلوک ناقابل برداشت ہے۔ پارٹی آئین میں تبدیلی کر کے متحدہ بانی کو نکال دیا گیا۔ ایم کیو ایم کو آج بھی مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایم کیو ایم ایک حقیقت ہے جسے تسلیم کیئے جانا چایئے۔ ڈاکٹر حسن ظفر نے کہا ایم کیو ایم پاکستان اور متحدہ لندن میں کوئی فرق نہیں۔ ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن بند کیا جائے۔ متحدہ کے مرکز نائن زیرو اور دفاتر کو کھولا جائے۔ ایم کیو ایم کو پرامن سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے اور کارکنوں کی گرفتاری اور مقدمات کے اندراج کا سلسلہ بھی بند کیا جائے۔ ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران کراچی پریس کلب کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ پریس کلب کے جانب آنے والے داخلی اور خارجی راستوں کو بھی بند کر دیا۔ 22 اگست کے واقعہ کے تفتیشی افسر بھی پریس کلب کے باہر موجود ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقدمات میں نامزد افراد کو تحویل میں لیا جائے گا جس کیلئے پولیس اور رینجرز مل کر کارروائی کرے گی۔ پولیس کا کہنا ہے جو افراد مطلوب نہیں ان کو تحویل میں نہیں لیا جائے گا۔