بنوں (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں کسی مسلح گروپ کو اجازت نہ دینے کا فیصلہ کل جماعتی کانفرنس میں تمام جماعتوں کے اتفاق سے ہوا تھا اس لئے ایم کیو ایم بھی اس قانون سے ماورا نہیں۔
بنوں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ پاکستانی عوام کی بہت بڑی کامیابی ہے، عوام کے دباؤ اور دھرنے کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کمیشن کے سامنے انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت لائیں گے جب کہ اس سے ملک میں جمہوریت آگے بڑھے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد 2 کل جماعتی کانفرنس ہوئی جس میں تمام جماعتوں کے اتفاق سے فیصلہ ہوا تھا کہ ملک میں کسی مسلح گروپ کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جو مسلح گوپ موجود ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی لہٰذا ایم کیو ایم بھی اس قانون سے ماورا نہیں جب کہ سب سے پہلے ان جماعتوں کے مسلح گروپس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
جو حکومت کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اسکولوں اور اسپتالوں کے لئے نیا نظام لا رہے ہیں، بنوں میں 2002 سے بند اسکول شہری کی شکایت پر کھول دیا جب کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کو 3 ماہ میں مکمل طور پر بدل دیں گے۔