اسلام آباد (ویب ڈیسک) صدر مملکت نے دونوں ایوانوں کے متحدہ اجلاس سے بہت اچھی تقریر کی اور آپ نے بھی ملک کے 60 فیصد نوجوان طبقے کا ذکر کیا۔ یہ ہمارا خفیہ نہیں بلکہ کھلا خزانہ ہے۔ بدقسمتی سے اتنی بڑی نوجوان آبادی ملک کی تعمیر و ترقی میں کوئی مثبت رول ادا نہیں کر رہی
ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے کالم میں لکھتے ہیں۔۔۔۔ جس کی وجہ تمام پچھلی حکومتوں کی تعلیم کی جانب غفلت رہی ہے ورنہ یہ نوجوان ملک کی حالت بدل دیتے۔ نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد کے علاوہ ملک میں ایک بڑی تعداد، تقریباً ایک کروڑ عمر رسیدہ لوگوں کی ہے ان میں سے اگر دس فیصد پڑھے لکھے، تجربہ کار لوگوں کا شمار کیا جائے تو یہ دس لاکھ بنتے ہیں۔ 60سال کی عمر کے بعد ان کو، جبکہ یہ نہایت تجربہ کار ہوتے ہیں، استعمال شدہ ٹشوز کی طرح نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ پاکستان اکیڈمی آف سائنسز، پاکستان انجینئرنگ کونسل وغیرہ میں لاتعداد نہایت تجربہ کار اور اعلیٰ تعلیمیافتہ انجینئرز اور سائنسدان موجود ہیں جن کی صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اُٹھایا جارہا۔ ایک اور ادارہ سینئر سٹیزنز فائونڈیشن آف پاکستان ہے، میں اس کا صدر ہوں اور اس میں نہایت تجربہ کار، اعلیٰ تعلیم یافتہ سابق سرکاری اعلیٰ ملازمین ممبران ہیں۔ کسی حکومت نے اوپر بیان کردہ تینوں اداروں سے کبھی استفادہ نہیں کیا۔ یہ ملک کی بدقسمتی ہے۔ یہ ہیرے، جواہرات ہیں لیکن جوہر کی قدر یا تو جوہری جانتا ہے یا شاہ، چور ، لٹیرے نہیں! پوری دنیا میں یکم اکتوبر کو ہر سال سینئر سٹیزن ڈے منایا جاتا ہے اور پاکستان میں بھی ہماری فائونڈیشن پُروقار
طریقے سے یہ دن مناتی ہے۔ پاکستان اکیڈمی آف سائنسِز کے آرام دہ آڈیٹوریم میں یہ تقریب منعقد ہوتی ہے۔ ہم تمام عہدیداروں کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی، واہ اور دیگر مقامات سے بہت سے ممبران شرکت کرتے ہیں۔ چند اہم مشکلات جن کاہمیں مستقل سامنا ہے وہ یہ ہیں:
(1) خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے سینئر سٹیزنز بل پاس کردیئے ہیں مگر نہ ہی حکومت پنجاب اور نہ ہی اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری نے یہ بل پاس کئے ہیں جن کی وجہ سے بزرگوں کی ایک کثیر تعداد ان فوائد اور سہولتوں سے محروم ہے۔ پنجاب حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ سے درخواست ہے کہ وہ یہ قانون فوراً پاس کرکے عوام کو سہولتیں فراہم کریں۔
(2) اس وقت 85 برس کے بزرگ عوام کے لئے پنشن میں25فیصد اضافہ منظور کیا گیا ہے۔ چند ہی لوگ اس عمر کو پہنچتے ہیں حکومت سے درخواست ہے کہ وہ یہ عمر 75 سال کردیں تاکہ کچھ اور لوگوں کو چند سال اس کا فائدہ میسر ہوسکے۔
(3) دوائوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں حکومت اس معاملے میں قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے۔ عام تاثر یہ ہے کہ چند کرپٹ لوگ دواساز کمپنیوں سے مل کر یہ قیمتیں قائم کئے ہوئے ہیں اور اپنا حصّہ لے رہے ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ پنشن یافتہ عوام کو کم از کم 20فیصد اضافہ دیا جائے تاکہ ان کی زندگی آسان ہوجائے۔
(4) بدقسمتی سے حکومت اتنے تجربہ کار اور ماہرین کی موجودگی میں اہم فنّی کام نااہل، ناقابل لوگوں کے سپرد کررہی ہے جس سے ملک کو اور معیشت کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ان ماہرین کی خدمات اور تجربے سے استفادہ کیا جائے ورنہ یہ ملک آہستہ آہستہ تباہ ہوتا جائے گا۔ اس وقت بھی ملک کی معاشی حالت نہایت خراب، کمزور ہے، ملک مزید خرابی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
(5) فائونڈیشن کا سرمایہ نیشنل سیونگ میں ہے اور محفوظ ہے مگر آمدنی کی شرح میں لگاتار کمی ہورہی ہے۔ اخراجات پر دبائو ہر سال بڑھ رہا ہے۔ مالیاتی کنٹرول کے باوجود مالیاتی حالات دبائو میں ہیں۔
(6) فائونڈیشن کا مستقل دفتر نہیں ہے۔ موجودہ دفتر کی کرایہ داری عدالتی حکم کے تحت ختم ہورہی ہے۔ متبادل انتظامات کی تلاش جاری ہے مگر اخراجات میں اضافہ ناگزیر ہے۔ غیریقینی صورتحال ختم کرنے کے لئے مستقل دفتر کا حصول نہایت ضروری ہے۔
(7) اس مقصد کے لئے انتظامات اور محنت درکار ہے۔ انتظامیہ کو مضبوط کئےبغیر ایسا ممکن نظر نہیں آتا۔ عرصے سے درخواست کی جارہی ہے کہ ممبران فائونڈیشن کے کاموں میں زیادہ حصہ لیں،
بدقسمتی سے ایسا نہیں ہورہا۔ موجودہ انتظامیہ کی عمر اور صحت مطلوبہ کارکردگی کی ضمانت نہیں دے سکتی۔ ضرورت ہے کہ زیادہ باہمّت ممبران آگے آکر فائونڈیشن کو مضبوط اور کامیاب بنائیں۔
اُمید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس سلسلے میں ہماری مدد کرینگے۔
(نوٹ) امریکہ میں ایک تحقیق کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ہدایات عمر رسیدہ لوگوں کے لئے بتلائی گئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ 60سال سے زیادہ عمر والے ان ہدایات پر سنجیدگی سے عمل کریں:
(1) سیڑھیاں نہ چڑھیں، اگر ضرورت ہے تو ریلنگ پکڑ کر چڑھیں۔
(2) اپنے سر، گردن کو تیزی سے نہ گھمائیں۔ پہلے اپنے بدن کو گرم کرلیں۔
(3) جھک کر اپنے پیر چھونے کی کوشش نہ کریں۔ پہلے ہلکی ورزش سے بدن گرم کرلیں۔
(4) کھڑے ہو کر پتلون پہننے کی ہرگز کوشش نہ کریں۔ کرسی یا پلنگ پر بیٹھ کر پہنیں۔
(5) اگر بستر پر کمر کے بل لیٹے ہوں تو ہرگز اُٹھنے کی کوشش نہ کریں، پہلے کروٹ لیںاور پھر اُٹھیں۔
(6) اپنے بدن کو گھمانے کی ورزش بدن کو گرم کرنے سے پہلے نہ کریں۔
(7) کبھی اُلٹے پیر پیچھے چلنے کی کوشش نہ کریں، گرنے سے سخت چوٹ لگ سکتی ہے۔
(8) جھک کر کبھی وزنی چیز اُٹھانے کی کوشش نہ کریں۔ پہلے گھٹنوں کے بل بیٹھ جائیں پھر وزنی چیز اُٹھائیں۔
(9) بستر سے تیزی سے اُٹھنے کی کوشش نہ کریں۔ پہلے تھوڑا سا وقت لیں اور پھر اُٹھیں۔
(10) رفع حاجت کے لئے ہرگز زور نہ لگائیں، قدرتی طور پر آنے دیں۔
(11) سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ہمیشہ مثبت انداز میں سوچیں اور پُراُمید رہیں کیونکہ تمام عمر کام کرنے کے بعد اب آرام و لطف اندوزی کا وقت ہے۔یاد رکھیں کہ بڑھاپا لازمی طور پر آتا ہے مگر خود کو بوڑھا محسوس کرنا آپ کا اپنا عمل ہے۔ مثبت سوچئے اور زندگی کا لطف اُٹھائیے!