لاہور (ویب ڈیسک) گدھے بھینس کے بعد ہم پنجابیوں کی سب سے بڑی کمزوری ہیں‘ آپ میانوالی اور لیہ سے ڈی جی خان تک ریسرچ کر لیں‘ آپ کو گدھا آدھے پنجاب کی سروائیول محسوس ہو گا‘ کھوتا ہمارے محاوروں تک میں موجود ہے‘ مثلاً ’’میںنے کسی کی کھوتی کو ہاتھ لگایا ہے‘‘ نامور کالم نگار جاوید چوہدری اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ یا پھر ’’ڈگہ کھوتی توں تے غصہ کمہار تے‘‘یہ بھی حقیقت ہے ہم پنجابی گدھے سے زیادہ گدھی پر کنسرن ہوتے ہیں‘ یہ کیونکہ بچے دیتی ہیں چنانچہ پنجاب کے دیہات میں لوگ اپنی گدھی کی عزیز ترین چیز کی طرح حفاظت کرتے ہیں‘ یہ رات کو گدھیوں کو تین تین تالوں میں باندھ کر رکھتے ہیں‘ یہ سمجھتے ہیں لوگ انھیں ’’کھول‘‘ کر لے جائیں گے یوں ان کا کردار خراب ہو جائے گا‘ نوجوان ہر قسم کی ڈرائیونگ بھی گدھیوں پر سیکھتے ہیں تاہم شادی کے بعد یہ فریضہ بھینسیں ادا کرتی ہیں لہٰذا پنجاب میں قدیم دور سے بھینسیں جہیز میں دی جاتی ہیں‘ ہم سمجھتے ہیں زندگی گزارنے کے لیے ایک بھینس اور ایک کھوتی کافی ہوتی ہے چنانچہ ہم گدھوں کے معاملے میں بہت حساس ہیں۔ ہماری حکومتیں جب بھی گدھوں کے بارے میں کوئی فیصلہ کرتی ہیں تو ہم جذباتی ہو جاتے ہیں‘ جنوری میں بھی ہمارے ساتھ یہی ہوا‘ ہم نے جب سنا کے پی کے حکومت ڈونکی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کر رہی ہے تو ہماری پنجابی غیرت جاگ گئی ‘میں بطور پنجابی وفاقی حکومت کے سامنے شدید احتجاج کر رہا ہوں‘ گدھوں پر صرف اور صرف پنجاب کا حق ہے اور وفاقی حکومت کو پنجاب کو اعتماد میں لیے بغیر گدھوں میں کوئی اینی شیٹو نہیں لیناچاہیے تھا‘میری وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے بھی درخواست ہے آپ نے پنجابیوں کی عزت خاک میں ملا دی‘ آپ کو فوری طور پر یہ ایشو سی سی آئی میں اٹھانا چاہیے تھا‘ گدھوں کا پہلا فارم ہاؤس ہر لحاظ سے پنجاب میں بننا چاہیے تھا‘ یہ منصوبہ کے پی کے کو دینا اٹھارہویں ترمیم کی توہین ہے۔یہ پنجاب جیسے بڑے صوبے کی حق تلفی بھی ہے اور عمران خان نے یہ حق تلفی کر کے اقرباء پروری کا ثبوت دیا‘ قوم دیکھ رہی ہے وزیراعظم کس طرح ہر معاملے میں کے پی کے کو نواز رہے ہیں‘ وزیراعظم نے پہلے پنجاب کو اسد عمر سے محروم کر کے زیادتی کی اور یہ اب ڈونکی پراجیکٹ ’’کے پی کے‘‘ کو دے کر ملک کے سب سے بڑے صوبے کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں‘ پنجاب یہ معاشی زیادتی ہرگز ہرگز برداشت نہیں کرے گا‘ گدھوں کے تمام رائٹس پنجاب کے پاس ہیں اور ہم کسی قیمت پر کسی شخص کو یہ حقوق نہیںلینے دیں گے خواہ ہمیں جنگ ہی کیوں نہ کرنی پڑ جائے اور ایک اور بات کے پی کے گدھوں کے معاملے میں پنجاب کا کبھی مقابلہ نہیں کر سکے گا‘ آپ جتنے چاہے فارم بنا لیں‘ آپ کے گدھے پنجابی گدھوں کی گرد تک نہیں پہنچ سکیں گے‘ آپ کو اگر یقین نہ آئے تو آپ ایک بار پنجاب آ کر دیکھ لیں‘ ہم گدھوں میں اس وقت پوری دنیا کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا بھی اس وقت ہمارے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا‘ یقین نہ آئے تو آپ ہمارے وزیراعلیٰ سے پوچھ لیں