اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے وزیراعظم کو مشورے دیے اور کہا ہے کہ جو ہورہا ہے اور جو کچھ ہونے جا رہا ہے کوئی معجزہ ہی آپ کو بچا سکتا ہے۔
اعلیٰ سطح ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر داخلہ کابینہ اجلاس میں کھل کر بولے،گلے شکوے بھی کیے، پارٹی کے ساتھ ماضی کے تعلقات کا اظہار بھی کیا اور وزیراعظم کو مشورے بھی دیے ،انھوں نے کہا کہ 1985 سے آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، پارٹی کے ساتھ ہمیشہ وفاداری نبھائی ہے ، لیکن اب کچھ عرصے سے مشاورت کا عمل محدود کر دیا گیا ہے، جونیئر لوگوں کو آگے لایا گیا مجھے کسی مشاورتی عمل میں شامل نہیں کیاگیا۔
چوہدری نثار نے واضح کیاکہ جو کچھ ہو رہا ہے، خوشامدی مشیروں نے صورتحال کو اس مقام پر پہنچایا ہے،سارے معاملے کو مس ہینڈل کیا گیا ہے، سیاسی اور لیگل ٹیم اس معاملے سے اچھی طرح نہیں نمٹ سکی ہے، جوکچھ ہورہا ہے اس میں کوئی معجزہ ہی آپ کو بچاسکتا ہے۔ میں تو صرف آپ کے لیے دعاگو ہوں۔ ذرائع نے بتایا کہ چوہدری نثار نے کچھ تاخیر سے پہنچنے کے بعد وزیرداخلہ نے چہرے پر مسلسل خفگی طاری کیے رکھی، انھوں نے صرف وزیراعظم سے سلام دعا کی اور کسی رکن سے بات نہیں کی۔
وزیراعظم کے خطاب کے بعد جب وزیرداخلہ کے بولنے کی باری آئی تو انھوں نے کھل کر اظہارکیا اور دل کی بھڑاس نکالی، بولے اداروں کے ساتھ تصادم نہیں ہونا چاہیے اور کوئی بہتر راستہ نکالنا چاہیے۔ انھوں نے اشاروں کنایوں سے یہ تاثر دیا کہ موجودہ صورتحال میں ان کاکوئی ہاتھ نہیں، جس کا بعض حکومتی لوگوں کی جانب سے اظہار کیا جارہا ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ ان حالات میں جو تقریریں ہوئی ہیں وہ نہیں ہونی چاہیئں تھیں، ذرائع کے مطابق وزیرداخلہ نے حالیہ اور ماضی کے کئی اہم واقعات کا بھی ذکرکیا،کہا کہ ایک بار انھوں نے وزیراعظم سے وزیرداخلہ بننے کی خواہش کی تھی، اس کے علاوہ انھوں نے وزیراعظم سے کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے طویل خطاب کیا، وزیراعظم نواز شریف نے چوہدری نثار سے کہاکہ ’’ اگر آپ کوکوئی تحفظات تھے تو بہتر ہوتا مجھ سے علیحدگی میں بات کر لیتے، اس فورم پر بات کرنے کے بجائے الگ سے بات کرنا زیادہ بہتر ہوتا،‘‘ اس کے بعد وزیرداخلہ اپنی نشست سے اٹھے اور اجلاس ختم ہونے سے پہلے ہی نکل گئے اور کہاکہ ’’ موجودہ صورتحال میں آپ کے لیے دعاگو ہیں۔‘‘