نئی دہلی (ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی خصوصی رپورٹ) آندھرا پردیش بی جے پی اقلیتی مورچہ کے سیکریٹری ضلع چتور جناب پی۔ایوب خان نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود محترمہ نجمہ ہیبت اللہ سے ملاقات کی اور ریاست آندھراپردیش کے مسلم اقلیتی طبقے کے مسائل پر عرضداشت پیش کی۔
پی۔ایوب خان نے بتایا کہ آندھرا پردیش میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً ٩ تا ١٠ فیصد ہے۔ لیکن اقلیتی بہبودی کے کام غیر فعال ہیں۔اوقاف کی ٥٧ ہزار ایکڑ زمین دیگر افراد کے قبضے میں ہے، جس کی طرف شعبہ مرکزی اوقاف توجہ کرنا ضروری ہے۔ اگر یہ زمین واپس مل گئی تو مسلمانوں کے بہت سارے مسائل کا حل نکل آئے گا۔ آندھرا پردیش میں نہ کوئی مرکزی اقلیتی اسکیم عمل میں ہے نہ اس کے متعلق مسلمانوں میں کوئی شعور،نہ اردو اکیڈمی نہ اقلیتی فائنانس کارپوریشن فعال ہیں۔
محترمہ نجمہ ہیبت اللہ صاحبہ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ریاست آندھرا پردیش کا مسلم طبقہ ان کے مسائل وزارت تک لے آیا ہے۔ اس بات پر یقین دلایا کہ سرکار کی جانب سے کارروائیاں ضرور کی جائیں گی ، خاص طور پر اوقاف کے املاک کے تحفظ کے لئے ہر ممکنہ اقدام اٹھائیں گے، اور قبضہ داروںکے خلاف سرکاری کارروائی کی جائے گی۔ نجمہ ہیبت اللہ نے یہ بھی کہا کہ مرکزی پروگرامز بہت سے ہیں لیکن اس کا شعور مسلم طبقے کونہیں ہے۔ یہ شعور لائیں اور مرکزی اسکیم کا فائدہ اٹھائیں۔ آندھرا پردیش بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر ا یڈوکیٹ بابجی وجے واڑا بھی اس اجلاس میں شریک رہے۔ ایوب خان صاحب نے آندھرا پردیش مسلم طبقہ کی جانب سے محترمہ نجمہ ہیبت اللہ صاحبہ کا شکریہ اداکیا کہ انہوں نے مسلم مسائل کو سنجیدگی سے سنا اور انہیں حل کرنے کی حامی دی۔