تحریر: شاہ بانو میر
فرشتوں سے بہتر ہے انساں ہونا
مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ
آج پاکستان کی تاریخی خوشیوں میں ایک اور نئی تاریخ رقم ہوئی جب دوسرا شوکت خانم کینسر ہسپتال پشاور میں شروع کر دیا گیا – اہل وطن مبارک ہو آپ سب کو تاریخی سپوت عمران خان کی جانب سے یہ نئے سال کا تاریخی تحفہ بڑے لوگ ہمیشہ بڑی خواہشوں کا سوچتے ہیں یہ بڑے ناممکن خیالات اللہ پاک ان کے دل میں پیدا کرتے ہیں تا کہ انہیں دنیا کے سامنے بلند مرتبہ دے سکیں- دوسروں کیلئے سوچنا ان کے لئے اچھائی کا کام کرنا ان کو نیک راستہ دکھانا اور ان کے درد میں کمی کرنا سنت سے ثابت ہے – جو لوگ قرآن پاک کا ترجمہ پڑھتے ہیں وہ جان چکے عمل کے بغیر زندگی ردی کا ٹکڑا ہے- قرآن پاک کی تعلیمات زندگی میں خوشی ہو یا غم سب کو وقارکے ساتھ عزم کے ساتھ بہترین انداز میں گزارنا سکھاتی ہیں۔
کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا معصوم بچوں بڑے بوڑھوں کی مصیبت زدہ زندگی کو قدرے خوشگوار بنانے میں شوکت خانم عمران خان کی ہمدرد سوچ کا عکاس ادارہ – مہنگے علاج کا خوف غریبوں کے دلوں سے منہا کر کے انہیں زندگی کی جانب رواں دواں رکھنے کیلئے کوشاں عمران خان پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہنے والا باعمل نام – عمران خان کا اعلان کہ وہ لاہور میں پہلا شوکت خانم کینسر ہسپتال تعمیر کرنے والے ہیں – دیوانے کا خواب لگا پاکستان جیسے غریب ملک میں کینسر ہسپتال تعمیر کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا – ناممکن تھا اس سوچ کو عملی جامہ پہنانا۔
لیکن ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پرہو تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے یوں ہر تنقید ہر اعتراض طنز سے بے نیاز ہو کر عمران خان نے اپنی توجہ اپنے منصوبے کی کامیابی پر لگا دی – اللہ تعالیٰ اس انسان کو چن چکے تھے بلند مقام سے نواز نے کیلئے لہذا غیب سے ایسے ناممکنات ہوئے جن کا اظہارنا ممکن ہے ناقابل یقین واقعات – پھر عوام نے لبیک کہا پوری دنیا نے ساتھ دیا لاہور کا ہسپتال بن گیا – اس کے بعد اس ہسپتال پر بوجھ اتنا بڑھ گیا کہ دوسرے ہسپتال کی ضرورت محسوس ہوئی۔
مسلسل ہونے والی دہشت گردی نے ملک کی معیشت کو برباد کر کے رکھ دیا تھا
ایسے میں ایک اور ہسپتال کا قیام وہ بھی پشاور جیسے شہر میں پھر سے نیا چیلنج تھا لیکن وڈے لوگ وڈیاں گلاں کسی مشکل کو خاطر میں لائے بغیر آج الحمدللہ اس کا افتتاح ہو چکا ہے اس ہسپتال کی نمایاں خوبی یہ ہے کہ برادر ہمسایہ ملک افغانستان کے مریض بھی اس سے استفادہ حاصل کر سکیں گے – پشاور کے دور افتادہ علاقوں کے لوگ جو لاہور جا کر علاج نہیں کروا سکتے تھے اب بآسانی کینسر پہسپتال سے بہترین طبی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں – بڑے لوگوں کی عظمت یوں ظاہر ہوتی ہے۔
نہ شور نہ شرابہ باوقار سادہ تقریب اور ربن ایک مریض بچے سے کٹوایا گیا – کاش عمران خان کے پیروکار ان سے سیکھیں اور سمندر کی وسعت رکھتے ہوئے لب سی کر رکھیں – بڑی خواہشات کو تعبیر دینا ممکن ہو نہیں سکتا تھا اگر اللہ رب العزت آپ کی مدد نہ کرتے اور آپکو فہم اور شعور عطا نہ کرتے آپکو قدم قدم پر رہنمائی عطا نہ کرتے مبارک ہو اس فسق و فجور کی دنیا میں قرآن سے جڑ کر ہدایت پا کر انسانیت کی فلاح کیلئے فرشتوں کا ساتھ ملتا ہے تو ایسے بڑے تاریخی عظیم منصوبے تکمیل تک پہنچتے ہیں – خاموشی شعار ہو عمل مثال ہو تو ہی بنتا ہے۔
دوسرا شوکت خانم کینسر ہسپتال ایشیا بھر کیلئے انسانیت کی خدمت کر کے عمران خان کی والدہ کیلیئے صدقہ جاریہ بنے گا کاش مائیں اس سے سیکھیں اور اپنی قابلیت کو اپنی اولاد میں منتقل کر کے خلق خدا کی بھلائی کروا کے اپنے بچوں کو اپنے لئے صدقہ جاریہ بنائیں – ہر بیٹا بنے عمران خان آمین۔
تحریر: شاہ بانو میر