کھاریاں(نامہ نگار)انجمن طلباء اسلا م پاکستان کے مرکزی صدر محمد عاکف طاہر نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو روکنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کا دائرہ کار وسیع کیا جائے۔ اس کی تمام شقیں نافذ العمل کی جائیں اور تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اداروں میں تربیت یافتہ سیکیورٹی گارڈ تعینات کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھاریاں پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و آشتی اور محبت کا دین ہے ۔معصوم طالبعلموں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اے ٹی آئی کا تعلیم برائے امن روڈ کارواں اسی شعور کو بیدار کرنے اور آپریشن ضرب عضب کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہے۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے عالمگیر شہرت کی روحانی و علمی شخصیت الشیخ احمد الدباغ نے کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کی لہر نے دنیا بھر میں پاکستان اور مسلمانوں کے تشخص کو بری طرح مجروح کیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے واضح فرما دیا تھا کہ بہترین مسلمان وہ ہیں جن کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل اے ٹی آئی ریحان طاہرقادری، ناظم پنجاب سید بو علی شاہ، سابق مرکزی صدر سید آفتاب عظیم، مرکزی رہنما شہزادہ بٹ، محمد اکرم مصطفائی، سابق مرکزی رہنما نیئر صدیقی، مولانا اختر نورانی ،عاطف مصطفائی، حافظ لیاقت علی جلالی ، سٹی ناظم جنید جلالی اور سٹی جنرل سیکرٹری برکات سیٹھی کے علاوہ طلباء کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ جب اے ٹی آئی کے رہنما پریس کلب پہنچے تونومنتخب جنرل سیکرٹری آفتاب احمد نذر ، جبار ساگر، حافظ عمران خلجی اور دیگر صحافیوں نے پھولوں کے ہار پہنا کر طلباء قیادت کا پرجوش استقبال کیا۔