اسلام آباد (رپورٹ ؛اصغر علی مبارک )سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف سے نصیر احمد بھٹہ کی قیادت میں وکلاء برادری نے ملاقات کی،
ملاقات میں مریم نواز ،گورنر پنجاب رفیق رجوانہ،پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق بھی موجود تھے ،اس موقع پر چاروں صوبوں سے وکلاء تنظیموں کے صدور بھی موجود تھے ، ملاقات میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے بھی وکلاء نے بھی شرکت کی ،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا ملک بھر سے آئے وکلاء سے خطاب میں کہا کہ میں آپ سب کا خیر مقدم کرتا ہوں،سب کو مل کر دلی خوشی ہوئی ھے،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ یہ 1999 نہیں ہے 2018 ہےاب پلوں کے نیچے سے بہت پانی گزرچکا ھے جب کبھی ملک میں مارشل لاء لگتا تھا کسی کو پتا نہیں چلتا تھا آج ایسا نہیں ہےسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہےکہ لوگوں کو کیا ہوا تھا کہ ملک کے دو حصے ہوئے،سوچنا ہوگا 1971میں سانحہ کیوں پیش آیا:پاکستان کیلئے بنگالیوں نے سب سے زیادہ جدوجہد کی:پاکستان کے دو لخت ہونے کے محرکات کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے:سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ
جسٹس حمود الرحمان کی رپورٹ پر آج تک کسی نے غور نہیں کیا،ماضی میں ہونیوالے واقعات پر آواز نہ اٹھانا ہم سب کا قصور ہے،ٹرمپ کے بیان سے ہمار ی تضحیک ہوئی،اس کابیان ناقابل برداشت ہےسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ٹرمپ نے جو بیان دیا،سوچنا ہوگا ایسا وقت کیوں آیا اس پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے،ٹرمپ کے تضحیک آمیز بیانات آرہے ہیں،ہم گریبانوں میں جھانکنے کیلئے تیار نہیں، ہم جانتے ہیں کہ گزشتہ 70 سال میں ہماری تاریخ کیا ہے،
ہم نے کیا گنوایا اور کیسے آمروں کا خیرمقدم کیا،ملک کے آئین سے غداری کرنیوالوں کا کوئی آج تک احتساب نہیں کرسکا،کوئی بھی عزت دار ملک کسی دوسرے ملک کا ایسا بیان برداشت نہیں کرتاسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ یہ عزت دار قوموں کا شیوہ نہیں ہوتا:میں پوچھتا ہوں مجھ پر کیا الزام ہے،اگر ثبوت ہیں تو لے آئیں،منتخب وزیراعظم کو نا اہل کرنے کے بعد ثبوت ڈھونڈے جارہے ہیں ،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ اگر میں نے 100روپے کی بھی کرپشن کی ہوتی تو میں نظریں اٹھانے کے قابل نہ ہوتاسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ کالج کی زندگی سے حساب لیا گیا،مجھے پر ایک روپے کی کرپشن سامنے نہیں آئی ،جب کچھ نہیں نکلا تو پاناما کی بجائے اقامہ کو بنیاد بنا لیا گیا،عمران خان نے آف شور کمپنی کی ملکیت کو تسلیم کیا
عمران خان کا پچھلےپانچ سال سے اور میرا 1962 سے سکول کی زندگی سے حساب لیا گیا،مجھے فخر ہے کہ میں پاکستان کی عوام کے دلوں میں بستا ہوں،
اللہ تعالیٰ کا فضل ہےاس نے مجھے عوام کی عدالت میں سرخرو کیا،فیصلے کے منتظر مخالفین نوازشریف کا معاملہ ختم دیکھنا چاہتے تھے،
مخالفین اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوسکےسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ مخالفین کے خواب چکنا چور ہوگئے،ہم آج بھی عوام میں مقبول ہیں،
اللہ تعالیٰ کی طرف سے مجھے غیبی مدد حاصل ہوئی سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پارٹی کے عہدے کیلئے قانون پارلیمنٹ نے پاس کیا
پہلے قوانین آمر کی طرف سے بنائے گئے تھے،ڈرنے اور گھبرانے والا نہیں ہوں،اس سے زیادہ کٹھن مراحل سے گزار ہوں ،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ مجھے 27سال کی قید کی سزا سنائی گئی،قلعے میں بند کیا گیا،میری قید کی سزا کو موت کی سزا میں تبدیل کرانے کی بھی کوشش کی گئی ،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ اس مرحلے کو بھی برداشت کیا ،مجھے ہتھکڑیاں لگائی گئیں،جلاوطنی میں دھکیلا گیا:نوازشریف
جس مرحلے سے گزر رہا ہوں اس کے پیچھے بدنیتی ہے، میں آج بھی پاکستانی قوم کی محبت میں کھڑا ہوں،کوٹ مومن اور دوسری جگہوں پر گیا،قوم کا موڈ سب جگہ ایک جیسا تھا ،میرے ساتھے کھڑے ہونے پر پوری قوم کو سلام پیش کرتا ہوں میں نے ملک وقوم کیلئے صعوبتیں برداشت کیں،سزائیں سنیں ،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ مجیب الرحمان پاکستان کا حامی تھا،اسے ہم نے اپنے سلوک سے باغی بنایا:اصول اور نصب العین کیلئے کھڑا ہوا ہوں
قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں،غیر آئینی تقرریوں پر یقین نہیں رکھتاسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ
دل کہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جو ہورہا ہے،غلط ہورہا ہے،پاکستان کو قانون کی حکمرانی کی ریاست بنانے کیلئے میرا ساتھ دینا ہوگا،چاہتاہوں کہ سستے انصاف کی فراہمی کیلئے ریاست انتظام کرے،پاکستان کو صحیح معنوں میں جمہوری اور فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ،سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے ملک کی خوشحالی اور کامرانی کیلئے دعا کی ،