لندن / قندھار : افغان طالبان کے نئے امیر ملا اخترمنصور نے کہا کہ ہمارے اندرونی اختلافات سے دشمن کو فائدہ پہنچے گا لہذا اپنے باہمی اختلافات کو ختم کر کے اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔
افغان طالبان نے اپنے نئے امیر ملا اختر محمد منصور کے پہلے بیان کی آڈیو جاری کردی ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ دشمن ہمارے خلاف ہرہتھیار اور بعض علما سوء کو بھی استعمال کررہا ہے، ہمارے اختلافات سے دشمن خوش ہوگا اور ہم دنیا و آخرت میں رسوا ہوں گے۔ ملا عمر کی پالیسیاں مشعل راہ ہیں، ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ملا عمرکی طرز پر تنظیم کو چلاسکوں۔ شیخ رحمت اللہ اور سراج الدین حقانی ان کے نائب ہیں، طالبان اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں، ہم افغان عوام کا دل جیت کر کامیابی حاصل کر سکیں گے۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کا اپنے ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ طالبان کے ایک دھڑے کا کہنا ہے کہ ملا اخترمنصور کو تمام طالبان کی جانب سے سربراہ مقرر نہیں کیا گیا جو کہ شرعی قوانین کے خلاف ہے۔
طالبان کے ترجمان ملا عبدالمنان نیازی نے کہا ہے کہ ملا منصور کو منتخب کرنے والوں نے قواعد کے مطابق فیصلہ نہیں کیا جب کہ اسلامی قوانین کے تحت امیر کے فوت ہونے کے بعد شوریٰ کا اجلاس بلایا جاتا ہے اور شوریٰ ہی نئے امیر کا فیصلہ کرتی ہے تاہم طالبان کا ایک گروہ ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب کو تحریک کا سربراہ مقررکرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے 30 جولائی کو ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طالبان کی رہبری شوریٰ کے اراکین اور جید علماء نے مشاورت کے بعد ملا محمد عمر کے قریبی ساتھی ملا اختر منصورکونیا امیرمقررکیا ہے۔