ملتان…..ملتان میں معمولی بات پر لیڈی ہیلتھ ورکرز اور خاتون میڈیکل آفیسر کے درمیان ٹھن گئی۔ میڈیکل آفیسر نے لیڈی ہیلتھ ورکر کے بیٹے کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرادیا جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے میڈیکل آفیسر کے خلاف مظاہرہ کیا۔
لیڈی ہیلتھ ورکر کشور سلطانہ کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی کے دوران اپنا موبائل فون لے کر نہیں گئی تو میڈیکل آفیسر روبینہ نے اُسے ڈانٹا ۔ اس پر کشور سلطانہ کے بیٹےہارون نے روبینہ سے تلخ کلامی کی تو روبینہ نے ہارون پر ملتان کے تھانہ گل گشت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا ۔ مقدمے کے اندراج پر لیڈی ہیلتھ ورکرز ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے دفتر کے باہر جمع ہوئیں اور میڈیکل آفیسر روبینہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کی اطلاع ملنے پر میڈیکل آفیسر کے ساتھی بھی پہنچ گئے ۔ اس موقع پر دونوں گروپوں میں دھکم پیل ہوئی ۔ دونوں نے ایک دوسرے کے پوسٹر پھاڑ دیے اور نعرے لگائے ۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ مقدمہ خارج ہونے تک وہ پولیو مہم میں حصہ نہیں لیں گی۔ڈی ایس پی گل گشت نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو یقین دہانی کرائی کہ تفتیش کے نتیجے میں اگر ملزم بےقصور پایا گیا تو مقدمہ خارج کردیا جائے گا ۔اس یقین دہانی پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اپنا احتجاج ختم کردیا ۔