لاہور : پنجاب کے مختلف شہروں میں بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔
صوبے کے مختلف اضلاع میں صبح سات بجے سے پولنگ سٹیشنز کے باہر عوام کا رش دیکھنے میں آیا اور لوگ ہاتھوں میں پرچیاں پکڑے ووٹ ڈالنے کیلئے اپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔
متعدد پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کا عملہ بروقت نہ پہنچ سکا اور کئی جگہ پر پولنگ شروع نہ ہوسکی۔
قصور میں یونین کونسل 49 میں غلط بیلٹ پیپر شائع کردیا گیا اور امیدوار کو بلے کی جگہ سائیکل کا نشان الاٹ کر دیا گیا جس پر امیدوار اور اس کے حامیوں نے پولنگ سٹیشنز کے باہر شدید احتجاج کیا ۔ انتخابی عمل کے دوران کئی جگہوں پر معمولی تلخ کلامیاں بھی ہوئیں ، وہائی وارڈ نمبر 14 میں مسلم لیگ ن کی خاتون پولنگ ایجنٹ کی انتخابی عملے سے تلخ کلامی ہوگئی جس پر وہاں موجود افراد نے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔
دوسری جانب یونین کونسل 119 لاہور میں ایک شہری نے تمام سیاسی جماعتوں کو چور قرار دیتے ہوئے ووٹ ڈالنے سے انکار کر دیا۔ننکانہ میں پولنگ سٹیشن 39 پر سیکورٹی پر معمور پولیس اہلکار ڈیوٹی کی بجائے موبائل پر گیمز کھیلنے میں مصروف رہا۔
دوسری جانب لودھراں میں غلط بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے انکشاف پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا ۔فیصل آباد میں یونین کونسل 154 میں پولنگ سٹیشن کے باہر تعینات جعلی پولیس اہلکار کو گفتار کر لیا گیا۔
لاہور کے علاقے کاہنہ میں پولیس نے ووٹر کو پستول سمیت پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے پر گرفتار کر لیا، ملزم مبین رضا کی تلاشی لی گئی تو اس کے قبضے سے پستول برآمد ہوا جس پر اسے حراست میں لے لیا گیا اور مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔