لاہور : بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی مہم ختم ہو گئی، پنجاب کے 12 اور کراچی کے 6 اضلاع میں پولنگ کل ہو گی، ووٹر لسٹیں، سیل شدہ بیلٹ پیپرز سمیت تمام انتخابی سامان آج پریذائیڈنگ افسران کے حوالے کیا جائے گا۔
بلدیاتی انتخابات کےتیسرے مرحلےمیں کراچی کے 6 اضلاع کراچی غربی ، کراچی جنوبی، کراچی شرقی ، کورنگی ، کراچی وسطی اور ملیر میں بلدیاتی انتخابات ہونگے جس میں پاکستان کی تمام چھوٹی بڑی جماعتیں حصہ لی رہی ہیں۔
بلدیاتی الیکشن کے تیسرے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار کے مطابق بنیادی طور پر پولنگ کے عمل کو 4 مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے مرحلے میں پولنگ آفیسر ووٹرز کا شناختی کارڈ اور باقی کوائف کی تصدیق کے بعد ووٹر کا نام اور سیریل نمبر بلند آواز میں پکارے گی تا کہ پولنگ ایجنٹس بھی ووٹر کی تصدیق کر لیں۔ پولنگ آفیسر عورت کے دائیں اور مرد ووٹر کے بائیں ہاتھ کے انگھوٹھے پر سیاہی لگائے گی اور انتخابی فہرست سے اس کا نام کاٹے گی پھر ووٹر انگھوٹھے کا نشان فہرست میں اپنے نام کے سامنے لگاے گی ۔
دوسرے مرحلے میں ووٹر اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر سے بیلٹ پیپر حاصل کرے گی ، میونسپل کمیٹی کے انتخابات میں ایک بیلٹ پیپر جبکہ یونین کونسل کے لیے دو بیلٹ پیپرزاستعمال ہونگے ، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر بیلٹ پیپر کے کوائف کو پر کر کے ووٹر کے انگوٹھے کا نشان لے گی ، تیسرے مرحلے میں ووٹر ووٹنگ سکرین کے پیچھے جا کر ہر بیلٹ پیپر پر اپنے پسندیدہ امید وار کے سامنے نو خانوں والی مہر لگائے گی اور بیلٹ پیپرکو طے کر کے بیلٹ باکس میں ڈال کر اپنا ووٹ کاسٹ کرے گی۔
ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد بیلٹ بکسز کی سیلیں توڑ کر تمام ووٹس ایک جگہ اکٹھا کر کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں چیئرمین ، وائس چیئر مین اور کونسلر کے لیے ڈالے گئے ووٹس کی علیحدہ علیحدہ گنتی کی جائے گی۔