تحریر : فیصل شامی
ہیلو پیارے پیارے دوستوں سنائیں کیسے ہیں ، امید ہے کہ اچھے ہی ہونگے ہم بھی اچھے ہی ہیں ، دوستوں آج ہم آپ کی توجہ چاہتے ہیں ، جی ہاں ہمارے بھی بے شمار دوست ہیں فیس بک پر جن میں بے تحاشہ لڑکے بھی شامل ہیں اور بہت سی لڑکیاں بھی ہمارے ساتھ فیس بک پر ایڈ ہیں ، جی ہاں دوستوں آج میں بطور خاص اپنے فیس بک دوستوں سے بھی اور دیگر احباب و دستوں سے بھی دل کی بات سنانا چاہتا ہوں ، جی ہاں یہ بات بھی حقیت ہے کہ فیس بک پر بھی اور دیگر سائٹس پر بہت سے لڑکے لڑکیاں فیک آئی ڈی بھی بناتے ہیں اور بہت سی لڑکیاں خود کو لڑکا اور بہت سے لڑکے خود کو لڑکی ظاہر کر تے ہیں
بعض تو محض دل لگی کرتے ہیں لیکن بہت سے محض اپنے مذموم ناپاک مقاصد کے لئے فیس بک اور دیگر چیٹنگ سائٹس استعمال کرتے ہیں ، بہر حال بتلاتے چلیں کہ روزانہ کی طرح اخبار کا مطالعہ جاری تھا ،، اور اخبار میں بہت سی سیاسی و غیر سیاسی خبریں شائع ہوئی تھیں تاہم اخبار پڑھتے پڑھتے ایک خبر پر نظریں ٹھہر سی گئیں ،جی ہاں دوستوں بغور خبر پڑھی تو ہو ش ہی اڑ گئے ،خبر پڑھ کر دکھ بھی ہوا اور جو حالت ہوئی ہمار ی کیا بتلائیں آپ کو دوستوں آپ خبر سنیں گے تو آپ بھی یقینا ایک نامعلوم سی دل میں اٹھنے والی شدت درد کو محسوس کر سکیں گے ، دوستوں خبر کچھ اس طرح سے تھی کہ،میڈیکل کی طالبہ وکیل دوست کے گھر میں قتل ، انعم فیس بک پر سندر کے رہائشی وکیل ساجد حمید کی دوست بنی ،جسے ملنے رائوینڈ میں اسکے گھر گئی
تو وکیل نے زیادتی کی ناکام کوشش پر اپنی نوکرانی کے ہمراہ قتل کردیا یہ الزام مقتولہ کے والد نے لگایا ،تاہم ساجد نامی ملزم کا کہنا ہے کہ اسکی نوکرانی پستول صاف کر رہی تھی اچانک گولی چل گئی ، تاہم خبر کے مطابق وکیل ساجد اور اسکی نوکرانی مکروہ دھندہ کرتے ہیں اور نہ جانے کتنی لڑکیوں کو بر باد کر چکے ، اسی خبر میں ایک اور خبر کا اضافہ کیا گیا کہ ،چند روز قبل مقامی بس سٹاپ سے ملنے والی نعش کی شناخت ہو گئی ، جسے اسکی سہیلی نے قتل کروایا جو کہ تاحال فرار ہے ،تاہم پولیس نے دونوں واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ،
بہر حال دوستوں کیا زمانہ آگیا ، ہے
حالات کا کچھ پتہ نہیں کسی کے دل میں کیا ہے کو ئی کچھ نہیں جان سکتا ،اسی لئے تو سیانے کہتے ہیں کہ زمانے میں قدم پھونک پھونک کر رکھنا چاہیے ،، اور سیانے تو اسی لئے یہ بھی کہ گئے کہ ہر ہاتھ ملانے والا دوست بھی نہیں ہو تا ،جی ہاں دوستوں چھوٹی سی مثال آپکے سامنے ہے ، جی ہاں فیس بک پر شروع ہونے والی دوستی نے معصوم طالبہ کی جان لے لی ، اور یقینا یہ تو ایک واقہ ہے نہ جانے ہزاروں ایسے واقعات رونما ہوتے ہونگے جنھیں عزت بچانے کی خاطر کو ئی رپورٹ بھی نہیں کرتا،بہر حال بتلاتے چلیں کہ جو واقعہ بطور خبر شائع ہوا اور آپ تک جس دوستی کا قصہ پہنچایا ،یہ دوستی بھی فیس بک پر شروع ہوئی تھی ،لیکن اسکا بھیانک انجام شائد ہی کسی کو معلوم ہو ماسوائے رب کے خالق کائنات کے ، جی ہاں رب ہی جانتا ہے کہ کسی کے دل میں کیا راز کیا بھید چھپا ہے ،
اور شاید اسی لئے کسی نے کیا خوب کہا ہے
چہرے پہ چہرہ چڑھا لیتے ہیں جانے لوگ کتنے بھیس بدل لیتے ہیں ، دنیا کو دکھانے کے لیے کبھی پیر تو کبھی فقیر بن جاتے ہیں ،لیکن حقیقت تو حقیقت ہی ہے ، سچ چھپ نہیں سکتا بالکل اسی طرح جس طرح سے کسی بے گناہ کا خون نہیں چھپ سکتا ، جی ہاں ارشاد خداوندی تو یہ بھی ہے کہ جس نے ایک انسان کا خون کیا گویا اس نے پوری انسانیت کا خون کیا اور جس نے ایک مسلمان کو قتل کیا گویا اس نے پوری امت مسلمہ کا قتل کیا ،قتل کرنا سخت ترین گنا ہ ہے ، اور یوں سمجھ لیں کہ گناہ کبیرہ بھی ہے
لیکن پھر بھی پھر بھی ،آئے روز انسانیت کا امت مسلمہ کا فرزندان اسلام کا قتل عام ہو تا نظر آتا ہے لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ،بہر حال دوستوں جب ہم بچے تھے تو ہمارے بڑے ہمیں منع کرتے تھے یہ نہ کرو وہ نہ کرو تو ہمیں بے حد غصہ آجاتا تھا کہ کیوں ہمیں اپنی مرضی نہیں کر نے دی جاتی ،تو دوستوں ہم بھی آپ سے صرف یہی کہنا چاہتے ہیں کہ آج کے دور کی دوستی سے بچیں ، دوستی تو وہی ہے جو بچپن سے ہے ،اور ایسے کسی شخص سے دوستی کر لینا جسے نہ کبھی دیکھا ہو ، اور نہ ہی اسکے بارے پتہ ہو کہ کون ہے کیا ہے کیسا ہے ،تب تک کسی کی باتوں پر یقین نہیں کر نا چاہیے ، تاہم یہ بات بھی حقیقت ہے کہ اگر کوئی بی ہنس کر لڑکیوں کی تھوڑی سی تعریف کر لے تو لڑکیاں تو آسمان پر پہنچ جاتی ہیں کہ ، شائد ہم سے خوبصورت کوئی نہیں چاہے
تعریف جھوٹی ہی کیوں نہ ہو ،بہر حال خدارا کہنے کا مقصد محض اور محض یہی ہے کہ خدارا جب بھی فیس بک پر یا فون پر کسی سے دوستی کریں یا ہو جائے تو تو صرف یہی التماس ہے کہ خدارا کسی پر اندھا دھند اعتبار نہ کریں ، نہ ہی کسی کی چکنی چپڑی باتوں مطلب جھوٹی تعریفوں میں نہ آئیں ،جی ہاں دوستوں اور خاص طور پر اگر کہیں باہر نکلیں تو کم از کم کسی نہ کسی کو اطلاع کر کے یا بتلا کے جائیں کہ کہاں جا رہے ہیں ،کیونکہ سیانے کہتے ہیں برے وقت کا نہیں پتہ ہوتا ،جی ہاں برے وقت کا کسی کو کیسے پتہ ہو سکتا ہے کیونکہ وہی بات کہ آپ فیس بک پر یا فون پر آنے والے رانگ نمبر سے مخالف کے دل کی بات کیسے جان سکتے ہیں کہ وہ کس نیت سے آپ کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہا ہے
اس کے دل میں کیا ہے اور سب سے ضروری بات کہیں وہ آپکو کوئی نقصان تو نہ پہنچائے گا ، فیس بک دوستی کابھیانک انجام!آپ نے پڑھا ہے ،بہر حال اب مزید ہم کیا کہ سکتے ہیں صرف دعا ہی کر سکتے ہیں کہ اے اللہ ہم سب کو عقل سلیم سے نواز تاکہ ہم سب اپنا اچھا اور بھلا پہچان سکیں تاکہ آئندہ کسی بھی کسم کی انجانی پریشانی سے بچا جا سکے ، بہر حال اجازت چاہتے ہیں لیکن اس دعا کے ساتھ کہ اللہ کرے ہمارے ملک سے جلد از جلد جرائم کا خاتمہ ہو ،تاہم جرائم کے خاتمے کے لئے سب سے ضروری ہے کہ ہم دنیاوی کاموں کے بجائے اپنے رب کے احکامات ماننے کو ترجیح دیں تو یقنا نہ صرف ہمارے ملک سے جرائم کا خاتمہ ہو گا بلکہ تمام گندی برائیوں اور بیماریوں کا بھی ضرور خاتمہ ہو سکے گا ،، بہر حال اجازت چاہتے ہیں دوستوں آپ سے اللہ نگھبان رب راکھا
تحریر : فیصل شامی