اسلام آباد (ویب ڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کی کور کمیٹی نے ڈاکٹر محمد امجد کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور ہدایت اللہ خیشگی کو پارٹی کا نیا چیئرمین نامزد کر دیا ہے۔ اے پی ایم ایل کی سنٹرل کورکمیٹی کااجلاس بدھ کو پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کی کور کمیٹی کے مرکزی ، صوبائی اور ونگز کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال پر بحث کی گئی اور ملک کو درپیش معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے حکومتی پالیسیوں کی تائید کی گئی۔اجلاس کے اختتام پر ہدایت اللہ خان خیشگی نے کورکمیٹی کے اراکین سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اے پی ایم ایل کی ترقی کے لئے سب کو ساتھ ملا کر چلیں گے اور پارٹی کے پہلے سے موجود عہدیداران کے عزت و قار پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ جبکہ دوسری جانب سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کا پرتشدد مظاہرین کی گرفتاری ملتوی کرنے کی وجہ دھرنے والوں کا خوف ہے، حکومتی معاہدہ سے لگتا ہے کہ تحریک لبیک کی افادیت ختم نہیں ہوئی اسی لئے ریاست اسے چھوٹ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ، حکومت نے گالم گلوچ کا ٹاسک مکمل کرلیا،قوم 70برس سے دیکھ رہی ہے،100دن بھی دیکھ لے۔ ان خیالات کا اظہار سلیم صافی، حسن نثار، امتیاز عالم، حفیظ اللہ نیازی، ارشاد بھٹی اور بابر ستار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال وفاقی حکومت کا توڑپھوڑ میں ملوث افراد کی گرفتاری التواء میں ڈالنے کا فیصلہ، کیا وجہ ایک اور دھرنے کا ڈر ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم نے دھرنے پر جرأت مندی سے تقریر کی لیکن اس کے بعد وہ چین چلے گئے، قرون وسطیٰ کے مسلمان شہریار آفریدی اور تبدیلی کے چاند عثمان بزدار غائب ہوگئے اور قوم تین دن تبدیلی کی بھول بھلیوں میں رسوا ہوتی رہی، حکومت اگر اس طرح شہریوں کی حفاظت کرے گی تو کون ٹیکس دے گا۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ حکومت کو ڈر ہے کہ اس کے ساتھ کہیں وہ نہ ہوجائے جو سلمان تاثیر کے ساتھ ہوا، ہم ریاست کو پرتشدد مظاہرین کیخلاف آپریشن کا نہیں کہتے لیکن ریاست کے مختلف شہریوں کے ساتھ مختلف سلوک کیا جانا بہت خطرناک ہے۔