بلوم فونٹین: بنگلادیشی کپتان مشفیق الرحیم ٹیم کیلیے سر کی چوٹ کو بھی خاطر میں نہ لائے، ڈاکٹر کے مشورے کونظراندازکرتے ہوئے بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا، آؤٹ ہونے کے بعد انھیں اسپتال لے جایا گیا۔
دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز14 ویں اوور میں جب ڈوئین اولیور کے باؤنسر سے بچنے کیلیے مشفیق نیچے کو جھکے مگر گیند پوری قوت سے ان کے ہیلمٹ پر لگی، اس وقت وہ گیارہ رنز پر کھیل رہے تھے، وہ فوری طورپرنیچے نہیں گرے بلکہ لیگ سائیڈ کی جانب سے تھوڑا چلے، پھر گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے اوراپنا سرزمین پر جھکادیا۔ مشفیق الرحیم کی حالت دیکھ کرجنوبی افریقی کھلاڑی قریب پہنچ گئے جبکہ بنگلادیشی ٹیم مینجمنٹ کے ارکان بھی فیلڈ میں آگئے، مہمان سائیڈکے کیمپ میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے، اس لیے میزبان ٹیم کے منیجر محمد موسیٰ جی میدان میں آئے وہ خود ایک میڈیکل ڈاکٹرہیں، انھوں نے مشفیق کو پہلے اسپتال میں جاکر معائنے کا مشورہ دیا مگر بنگلادیشی کپتان نے ان کی بات نہیں مانی اوربیٹنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اولیور نے بھی کوئی رعایت نہیں کی اور اگلی گیند پھرشارٹ کرائی، انھوں نے مجموعی طورپراولیورکی 10 مزید شارٹ پچ بالز کا سامنا کیا، جن میں سے دو پرایجز بھی ہوئے مگر دونوں مرتبہ فیلڈر کی پہنچ سے پہلے ہی گیند نے گراؤنڈ کو چھو لیا جبکہ اس دوران مشفیق نے لیفٹ آرم اسپنر کیشو مہاراج کو دو چوکے بھی جڑے، وہ سر پر چوٹ کے بعد مزید 40منٹ تک بیٹنگ کے بعد وین پارنیل کی گیند پر 26 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ انھیں بعد میں اسپتال لے جایا گیا جنھوں نے ابتدائی معائنے میں انھیں کسی بڑی انجری سے کلیئر قرار دیا، دو ٹیسٹ میچز کی سیریزمیں وائٹ واش کے بعد ویسے ہی مشفیق کی قیادت پر غیریقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔