اسلام آباد(خصوصی رپورٹ ایس ایم حسنین عمران)90 کی دھاءی پاکستانی سیاست کی تاریخ میں انتہاءی غلیظ داستانوں سے بھری پڑی ہے جس میں سے ایک مخالفین کو بد ترین پروپیگنڈے کے ذریعے زیر کرنے کی کوشش بھی ہے۔ اس کی زد میں صرف سیاسی مخالفین ہی نہیں بلکہ پرنٹ میڈیا، اداکار، فنکار، لکھاری، ادیب، شاعر وغیرہ سب ہی دقتاً فوقتاً آتے رہےہیں۔ نوے کی دھاءی میں ملک کے ایک موقر روزنامے کو تقریباً بند کر کے بدترین نشانہ بنایا گیا۔
اسی صورتحال میں جہاں شاعروں وادیبوں نے بدترین کرپشن اور ظلم و زیادتی کیخلاف آواز اٹھاءی وہیں کچھ کھلنڈرے نوجوانوں نے تبلے اورگیٹار کی دھن پر ایسی باتیں کہہ دیں جو حکومت اور حکومت میں شامل نام نہاد مہذب لیڈروں کو انتہاءی ناگوار گزری اور انہوں نے آءینہ دکھانے پر ان نوجوانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا۔
یہاں تک کہ بہترین نغمہ نگاری اور جدید ترین انسٹرومنٹس پر عالمی سطح کے گیت پیش کرنے والے گروپ کو پاکستان میں پابندی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ نوجوان جو کہ ملک کے ابھرتی ہوءی نوجوان نسل کی آواز تھے انہیں ہمسایہ ملک جا کر اپنی جان بچانی پڑی اور وہیں انہوں نے اپنی نءی البم لانچ کی جس کو عالمی سطح پر پذیراءی ملی ۔
یہ جنون گروپ تھا جو کہ علی عظمت، سلمان احمد اور ایک امریکی گیٹارسٹ براءن پر مشتمل تھا۔ ان نوجوانوں نے جذبہ جنون کے ذریعے عالمی شہرت حاصل کی انہیں اقوام متحدہ نے مشرف دور میں اپنا سفیر بھی مقرر کیا۔
یہاں تک کہ وی چینل ایوارڈز پر انہیں ان کے گیت صیونی کیلءے بہترین میوزک پیش کرنے پر ایشیا کے سب سے بڑے بینڈ ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
عالمی سطح کے بہت سے میوزک فورمز پر نام پیدا کرنے والے اس گروپ کے ساتھ جتنا ہوسکا پاکستان میں زیادتی کی گءی ان کو توڑا گیا ان پر توہین کے الزامات عاءد کیے گءے۔ جب یہ گروپ اپنے پروفیشنل کیریءر کی بلندیوں پر تھا اس وقت ان کو علامہ اقبال کا کلام “خودی کو کربلند اتنا” پیش کرنے پر بدترین انتقام کا نشانہ بنادیا گیا اور کلام اقبال کی توہین کا پروپیگنڈا کر کے ان پر پابندی عاءد کردی گءی ۔
پاکستان میں نام نہاد جمہوری نظام کے چیمپئن احتساب کے عمل سے گزرنا شروع ہوچکے ہیں.اور کچھ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں اور ان پر کرپشن کے مقدمات سامنے آچکے ہیں اس وقت ان لوگوں کی کرپشن کیخلاف آواز اٹھانے والے جنون گروپ نے دوبارہ پوری آب و تاب کے ساتھ واپسی کا اعلان کیا ہے ۔ اور ان کی نئی البم اسی کلام اقبال
خودی کو کربلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
کے ٹائٹل کے ساتھ آرہی ہے جس کا شائقین نے خیر مقدم کیا ہے اور امید ہے یہ میوزک گروپ اپنی اصل صلاحیتیں اب کی بار دکھا پاءے گا اور تبدیلی کی حکومت اس گروپ کی صلاحیتوں پر کیوءی قدغن لگانے کے بجاءے ایسے نوجوانوں کو سپورٹ کریگی۔