لاہور: تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاہے کہ نواز شریف کیلئے لوگ باہر نہیں نکلے، اظہار یکجہتی کیلئے آنیوالے لیگی کارکنوں کی تعداد ہزاروں نہیں سینکڑوں میں تھی۔ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ ہر ایشو کو سیاست کیلئے استعمال کرتی ہے حالانکہ نواز شریف سپریم کورٹ کے حکم پر جیل جارہے ہیں۔ شہباز شریف لندن سے بیٹھ کر کہہ رہے ہیں کہ لاہور کے لوگ اپنے لیڈر کیلئے نکل آئیں۔ عوام عمران خان سے خوش نہیں لیکن کل آنیوالی حکومت کو ہٹانا درست نہیں۔
ایک خاص آدمی نے بتایا کہ انکے پاس شریف خاندان کی بیرون ملک 300 جائیدادوں کی فہرست ہے۔ شہباز شریف تصادم کے حق میں نہیں۔ شریف خاندان کی ڈیل نہیں ہوسکی، عمران خان نے بھی واضح کردیا، اب تو یہ پیسے واپس کردیں اور چلے جائیں۔ میرے ذرائع کے مطابق پنجاب میں تبدیلی کا فیصلہ ہوگیا جبکہ چودھری نثار علی خان نے پی ٹی آئی میں جانے کا فیصلہ کرلیا ۔ پنجاب میں ابھی تو جہانگیر ترین سب چیزوں کو دیکھ رہے ہیں۔ چودھری نثار کا نام وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے پھر سے زیرغور ہے، چودھری پرویز الٰہی بھی امیدوار ہیں لیکن وہ اس صورت میں کہ وہ اپنی پارٹی کو پی ٹی آئی میں ضم کردیں۔ بدقسمتی سے ایف بی آر مافیا بن چکا، اسکی وجہ سے بہت زیادہ ٹیکس نہیں مل رہا، امید ہے شبر زیدی ایف بی آر کو ٹھیک کرینگے۔ اگر بیورو کریٹ بلیک میل کرتے ہیں تو انہیں نکال دینا چاہئے، عمران خان کو یہ خطرہ مول لینا ہوگا۔ مدارس کے معاملہ میں مزاحمت ہوگی، علماٗ کو اعتماد میں لیا جائے۔ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا کہ ٹیکس نظام میں بدعنوانی ہے، شبر زیدی بہتری لاسکتے ہیں۔ عدالت نے نواز شریف کو سزاد ی اور نااہل قرار دیا پھر بھی اگر لوگ ایک نااہل اور سزا یافتہ شخص کیلئے آئیں تو یہ انکی ذہنی پستی کا ثبوت ہے۔ نواز شریف اگر وقت پر جیل واپس نہیں پہنچتے تو شاید سپریم کورٹ انکی سزا میں چھ ماہ کا اضافہ کردے۔