ممبئی (عامر ادریسی) ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس (اے ایم پی) کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اے ایم پی کے صدر عامر ادریسی نے کہا کہ آئی آئی ٹی بھارت کا ایک ایسا ادارہ ہے جو انتہائی ذہین طلبہ کی علمی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتا ہے اور نتیجہ میں دنیا کو بہترین دماغ اور دانشوارانہ سوچ کے حامل افراد مہیا کرتا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ آئی آئی ٹی سے فارغ بیشتر طلبہ کئی ایک نئی ایجادات اوراختراع کے بانی ہوتے ہیں اور ان کے یہ اقدامات ملک میں مزید روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ آئی آئی ٹی دنیا کے اعلی ترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے اور اس میں داخلہ حاصل کرلینا انتہائی مشکل ہے۔ مجموعی طور پرہارورڈ، ایم آئی ٹی اور پرنسٹن جیسے مغربی ممالک کے اعلیٰ تعلیمی ادارے بھارت میں تنہا آئی آئی ٹی کے مقابل نہیں ٹہر سکتے۔
میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوے عامر ادریسی نے مزید کہا کہ ہم اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کہ آج ہماری کمیونٹی میں ذہین اور محنتی طلبہ کی کمی نہیں ہے لیکن شاید ان کی صحیح رہنمائی اور بر وقت مالی مدد نہ ہونے کی بناء پر ہم اپنا یہ قیمتی اثاثہ کھودیتے ہیں یا پھر اس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ بعض مرتبہ ہمارے طلبہ آئی آئی ٹی میں داخلے کے اہل توہوجاتے ہیں لیکن شاید مالی دشواریوں کی بناء پر وہ اپنا خواب ادھورا چھوڑ دیتے ہیں اور یہ نقصان حقیقی معنوں میں ہمارے قوم کے لیے نقصانِ عظیم ہے۔
اسی نقصان کی تلافی کے لیے اور اپنے لانگ ٹرم مقاصد کی حصولیابی کے لیے اے ایم پی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ امسال سے ایسے طلبہ جو آئی آئی ٹی میں داخلہ کے اہل ہوں وہ مالی پریشانیوں کی بناء پر اپنے خواب کو ادھورا نہیں چھوڑیں گےـ ان کے خواب کی تکمیل میں اے ایم پی انھیں اپنے ”آئی آئی ٹی اسکالر شپ فنڈ” سے حتی الامکان مالی مدد کرے گی جس کے وہ مستحق ہیں۔ اس فنڈ کا مقصد ہی ایسے ذہین اور ضرورت مند طلبہ کی مالی مدد فراہم کرنا ہے جنھوں نے آئی آئی ٹی میں داخلہ تو حاصل کرلیا ہے لیکن اپنی مالی پریشانیوں کی بناء پر فیس ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
عامر ادریسی نے مزید کہا کہ٢٠١٣ء میں اے ایم پی نے قوم کی معاشی پسماندگی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے خواہشمند افراد کی امداد کے لیے زکوة فنڈ کی شروعات کی تھی جس کا خاص مقصد ہمارے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے مالی مددفراہم کرنا اور ضرورتمند افراد کو خود روزگار (سیلف ایمپلائمنٹ) کے ذریعے معاشی استحکام بخشنا تھا۔ اس زکوة فنڈ کے تحت اے ایم پی نے گذشتہ تین برسوں میں تقریباً ایک سو ستاون (١٥٧) طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لیے مدد کی اور انہتر (٦٩) افراد کو خود روزگار قائم کرنے کے مواقع فراہم کیے۔ یہ اسکالر شپ ملک کے تمام حصوں سے انتہائی ذہین اور مستحق طلبہ سے موصول درخواستوں کو منظور کی گئیں۔
امسال وقت کی اہم ضرورت کے پیش نظر ہم نے دو اور اہم مقاصد کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا ہے پہلا یتیم بچوں کی کفالت اوردوسرے ایسے انتہائی غریب طلبہ کو مالی مدد فراہم کرنا جنھوں نے اپنی سخت جد و جہد اور محنت کی بناء پر بھارت کے انتہائی موقر اور نامور ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)میں داخلہ حاصل کیا ہے۔
اے ایم پی کے اہم رکن عبدالرزاق شیخ نے بتایا کہ تنظیم کا یہ ایک انتہائی دانشمندانہ اور دور اندیشانہ قدم ہے جو ضرورتمند اور قابل طلبہ کے لیے مدد گار ہوگا ساتھ ہی ساتھ یہ ملی حمیت کے جذبے کے تحت قوم کو تعلیمی ترقی کونئی راہوں پر گامزن کریگا مزید دوسری سماجی تنظیموں کو اس طرح کے اقدمات کی ترغیب دلانے میں ممدو و معاون ہوگا۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد آگے آئیں اور اس اہم کام میں ہماری مدد کریں یا اسی طرح کی تعمیری سوچ کے ذریعے ملی فلاح و بہبود کے کام کریں۔
اے ایم پی کے ارگنائزنگ سیکریٹری صہیب سیلیا نے کہا کہ تنظیم اس بات پر مکمل ایقان رکھتی ہے کہ تعلیم ہی ہمیں جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے باہر نکلنے اور کامیابی کی نئی راہوں پر گامزن ہونے میں مددگار ہوسکتی ہے۔ اسی لیے اے ایم پی کی نگاہیں اعلیٰ تعلیم کے متلاشی ایسے ذہین نوجوانوں پر ہیں جو صحیح معنوں میں قوم کے لیے ایک ہنر مند اور قابل اثاثہ ثابت ہوسکیںاور اس تیز رفتار بدلتی دنیا میں آنے والے مواقعوں سے خود بھی بھرپور فائدہ اٹھائیں اور دوسروں کو بھی اس سے فیضیاب ہونے میں مدد کریں۔
واضح ہو کہ ایسو سی ایشن آف مسلم پروفیشنلس (اے ایم پی) اعلء تعلیمیافتہ اور دانشورانہ سوچ کے حامل نوجوان افراد کی ایک قومی تنظیم ہے جس کا دائرہ کار ملک کی اٹھارہ ریاستوں کے ساٹھ سے زائد شہروں پر مشتمل ہے اور گذرتے وقت کے ساتھ ملک کے دیگر حصوں میں پیشہ ورانہ اور تعلیمیافتہ افراد میں اس کا اثر رسوخ بڑھ رہا ہے۔