counter easy hit

تم نے ذر اسی با ت کو طو فاں بنا دیا

Hazrat Umar Farooq (R.A.)

Hazrat Umar Farooq (R.A.)

تحریر: نسیم الحق زاہدی
خلفیہ اول حضرت ابوبکر صدیق جب خلفیہ بنے تو آپ کی تنخواہ کا سوال اُٹھا تو آپ نے فرمایا مد ینے میں ایک مز دور کی جتنی یومیہ اُجرت دی جاتی ہے اتنی ہی میرے لئے مقر ر کر و ایک ساتھی نے عرض کی امیر المومنین اس میں آپ کا گز ار ا کیسے ہو گا آپ نے فرمایا میرا گز ار ا اسی طرح ہو گا جس طرح ایک مز دور کا ہوتا ہے اور اگر نہ ہو ا تومیں مز دور کی اُجرت بڑھا دوں گا خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق کی بیوی (عاتکہ ) فرما تی ہیں کہ حضرت عمر بستر پر سو نے کے لئے لیٹتے تو ان کی نیند اُڑ جا تی تھی بیٹھ کر رو نا شر وع کر دیتے تھے میں پوچھتی کیا ہو ا تو آپ کہتے مجھے محمد ۖ کی اُمت کی خلافت ملی ہے اور ان میں مسکین بھی ،ضعیف بھی ، یتیم بھی اور مظلوم بھی ہیں مجھے ڈر لگتا ہے اللہ تعالیٰ مجھ سے ان سب کے بار ے میں سوال کر یں گے مجھ سے جو کوتاہی ہو ئی تو میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ۖ کو کیا جواب دوں گا حضرت عمر فرما تے ہیں کہ اللہ کی قسم اگر دجلہ کے دو ر دراز علاقے میں بھی کسی خچر کو راہ چلتے ٹھوکر لگ گئی تو مجھے ڈر لگتا ہے کہیں اللہ تعالیٰ مجھ سے یہ سوال نہ کر دیں اے عمر تو نے وہ راستہ کیوں نہیں ٹھیک کر ایا تھا جب مسلمان مد ینے سے ہجر ت کر کے آئے تو ایک یہو دی کا کنواں تھا

جو مہنگے داموں پانی دیتا تھا مسلمان خستہ ہال غریب لو گ تھے آپ ۖ نے فرمایا کون ہے جو اس یہو دی سے کنواں خریدے میں اس کو جنت کی بشارت دیتا ہوں امیر المو منین حضرت عثمان غنی نے یہودی سے مہنگے داموں کنواں خر یدا اور مسلمانوں کے لئے واقف کر دیا مسلمانوں کے لئے آسانی کا سامان پید ا کیا امیر المومنین حضر ت علی کا فرما ن ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بھوک مٹانے کے لئے روٹی چو ری کر ے تو چور کے ہاتھ کاٹنے کی بجائے با دشاہ کے ہا تھ کاٹے جائیں فتح بیت المقد س سلطان صلاح الدین ایوبی کہتے ہیں کہ حکمران جب اپنی جان کی حفاظت کو تر جیح دینے لگیں تو ملک وقوم کی آبر و کی حفاظت کے قابل نہیں رہتے مولانا عبیداللہ سندھی فرما تے ہیں غلام قوم کے معیار بھی عجیب ہو تے ہیں شریف کو بیو قوف ، مکا ر چالاک ، قاتل کو بہا در اور مالدار کو بڑ ا آدمی سمجھتے ہیں حاکم ِ وقت کے عز یز اور تجر بہ کا ر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منی بجٹ پیش کر تے ہوئے بڑے بیباکانہ انداز میں فرما یا اس بجٹ سے عام آدمی پر کوئی فر ق نہیں پڑے گا حضور کا کہنا بالکل غلط نہیں غریب کو الیکٹرونکس کی چیزوں کیا ضرورت ہے

Poor

Poor

غریب ٹو تھ بر ش کیوں کر ے گا شمپو صابن یہ تو صرف چند اور مخصوص لوگوں کے لئے ہیں جیسا کہ اقتدار میں آنے کا حق صرف آپ کو اور آپ کے عز یزو اقارب کو ہے ڈار صاحب آپ کے ایک دن کا ناشتہ غریب کی سال بھر کی مز دور ی سے زیادہ کا ہو تا ہے آپ کو بجلی ، پانی ، گیس ، ٹیلیفون کا بل نہیں آتا آپ کو مکان کا کر ایہ نہیں دینا پڑ تا آپ کے بچے رات بھوکے نہیں سوتے پہننے کے لئے آپ کے پا س کپڑوں کی کمی نہیں آپ کے گھر میں آٹا ، چینی ، نمک ، مر چ ختم نہیں ہو تی آپ کے والدین کو علا ج کے لئے سر کاری ہسپتالوں میں در بد ر نہیں ہو نا پڑ تا اسلئے آپ کو ایک مز دور کے سخت اوقات کی کیا خبر کہ سر دی ابھی شر وع ہوئی ہے تو گیس غائب ہو چکی ہے مگر بل ہر ماہ ایکسٹر ا آئے گا ایل ۔ پی ۔ جی 60روپے سے 120روپے فی کلو ہو چکی ہے بجلی کی لو د شیڈ نگ جو کہ آپ کی حکو مت کا دعویٰ تھا تین ما ہ میں ختم ہو جائے گی تین سال میں بھی ختم نہیں ہو سکی حضور یہ باتیں ایک عام آدمی کے لئے ہیں ہمارے ہاں جو شخص پتھر کا بن جا تا ہے وہ حکمر ان ہو تاہے جسے مظلموں ، بے بسوں ، لا چاروں کی آہ پکار سنائی نہیں دیتی جنگل میں ایک شیر نے جست لگا کر بند ر کو دبوچ لیا اور اس سے ہے پو چھا جنگل کا با دشاہ کون ہے ؟

حضور آپ کے سواء کو ن ہو سکتا ہے بند ر کے جو اب پر شیر نے اسے چھو ڑ دیا پھر شیر کو ایک زبیر ا نظر آیا شیر نے اسے بھی دبوچ لیا اس سے وہی سوال کیا حضور ! شیر کے سواء جنگل کا با دشاہ کون ہو سکتا ہے زبیر ا کے جواب پر شیر نے اسے بھی چھو ڑ دیا پھر شیر کی ملا قات ہاتھی سے ہوئی شیر نے گرج کر دھاڑ کر اسے ڈرانے کی کوشش کی اور پھر وہی سوال پو چھا بتا ئو جنگل کا بادشاہ کو ن ہے ؟ہا تھی نے جواب دینے کی بجائے شیر کو سونڈ میں لپٹا اور اُٹھا کر 20فٹ دور پھینک ما ر اشیر نے خود کو سنبھالا اور اُٹھ کر مخالف سمت میں یہ کہتا ہو ا چل دیا جس کو جواب کا ہی نہیں پتا اس سے الجھنا کیسا ہم تو دعا ہی کر سکتے ہیں کہ اللہ کر ے اس جنگل میں کوئی ہاتھی کہیں سے نکل کر آجائے ورنہ یہ شیر تو عنقریب ہمیں کھا جا ئیں گے ۔

حد ِ ادب کہ ظل الہیٰ ہیں ہم یہاں کیا ہے جو اس نے عقل کا حیواں بنا دیا
بجلی نہ گیس پانی نہ روٹی نہ رو ز گار دھرتی کو ہم نے چاند کا میداں بنا دیا

بیچا جو ملک تو کیا ہو ا ؟ اک ملک ہی تو تھا
تم نے ذرا سی بات کو طوفاں بنا دیا

Naseem-ul-Haq-Zahidi

Naseem-ul-Haq-Zahidi

تحریر: نسیم الحق زاہدی