تحریر :وقارانساء
جس وقت پوری انسانیت گمراہی کے اندھیروں ميں بھٹک رہی تھی اللہ تبارک تعالی نے انسانیت پر رحم فرمایا اور اپنا خاص کرم کیا کہ اپنے حبیب کی ذات اقدس کو تخليق کیا اور دونوں جہانون کے لئے رحمت بنا کر بھيجا حضرت محمدۖ کی ذات اقدس ایک جامع اور کامل ہستی ہے اللہ تعالی نے آپ کی ذ ات وصفات پر تمام کمالات ختم کر دئیے اور پہلے انبیاءکرام علیہم السلام جن جن اوصاف کے الگ الگ علمبردار تھے وہ سب کے سب اوصاف حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات میں جمع تھے
حضورۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام انسانوں کی اصلاح و تربیت کے لئے ان کے رہنما کی حیثیت سے آج سے چودہ سو برس پہلے اس جہاں رنگ وبو میں تشریف لائے يہ اللہ تعالی کی بہت بڑی عنائت اور رحمت ہے کہ اس نے نوع بشر سے ہمارے پاس وہ رسول بھيجا جو ہم کو خدا سے ڈراتا اور خوشخبری بہشت اور نعمت ہائے جنت کی سناتا ہے کیسا رسول جس کی شان انک لعلی خلق عظيم ہے جس کی صفات طہ اور یسین ہے-
ہمارے حضورۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شفع المذنبين رحمت للعالمين تمام خلق خدا پر شفیق اور نہایت ہی کريم اور مہربان تھے خود خداوند تعالی نے فرمایا وما ارسلنک الا رحمتہ للعالمين اے حبیب ہم نے تمہین تمام عالم کے لئے رحمت کر بھيجا حضورۖ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مين دو چيزیں ايسی چھوڑ کر جارہا ہوں جب تک انہیں مضبوطی سے تھامے رہو گے گمراہ نہ ہو کے اور وہ اللہ کی کتاب اور اسکے نبی کی سنت ہیں- آپ کا ہر عمل قرآن مجید کے احکامات کی عملی تفسير اور تشريح تھا قرآن مجید مين آپ کی حیات طیبہ کو امت مسلمہ کے لئے اسوہ حسنہ قرار دیا گیا
آپ کی حیات طیبہ کے جس کسی پہلو کے ديکھیں اس میں بنی نوع انسان کے لئے خوبصورت باتیں اور واضح احکامات ہیں کيا نبی آخرالزماں نے ہمين خدائے واحدہ لا شریک کی عبادت کے ساتھ معاشرے میں امن قائم رکھنے کے لئے عفوو درگزر کا حکم نہيں دیا؟ اور اس کو عملی طور پر آپ نے کر کے دکھایا – آپ نے حلم اور برداشت زہد وتقوی صبر وشکر احسان مساوات اخوت اور بھائی چارے کا سبق دیا
آپ نے حقوق وفرائض کا سبق ديا قرابت داروں کے ساتھ صلہ رحمی حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد کو بھی فرض قرار دیا – يہی وہ سارے معاملات ہین جن کی ادائیگی مين کوتاہی معاشرے میں انتشار کا سبب ہے معاف کر دینا اللہ کی صفت ہے انسانوں کو حکم دیا کہ ايک دوسرے کی غلطيوں کو معاف کر دیں تاکہ ہم اللہ کا حکم مانتے ہوئے
پيارے نبی کی اتباع کرتے ہوئے حسن سلوک سے دوسرون کو سکون پہنچانے کا باعث بیں حضور صلی اللہ عليہ والہ وسلم سے ہماری سچی محبت کا تقاضا ہے کہ ھمین ان کی سنتوں سے پيار ہو اور اپنی زندگی میں ان کو اپنانے کی کوشش کرین اور آپ کے تمام ارشادات کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں دعا ہے کہ اللہ کريم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ھمیں پکا سچا مسلمان اور عاشق رسول بنائے آمين
تحریر :وقارانساء