کراچی……مسلمانوں نے گزشتہ برس اپنے ملبوسات کی خریداری پر255کھرب 53ارب روپے خرچ کردیئے۔
خلیجی اخبار146العربیہ 145 کے مطابق مسلم دنیا نے 2015میں اپنے ملبوسات پر244ارب ڈالر خرچ کرڈالے۔اسلامی معیشت اور فیشن پر نظر رکھنے والے دبئی کے ایک تھنک ٹینک کے حوالے سے اخبار نے لکھا کہ کئی مسلمان ممالک میں روایتی مذہبی لباس فیشن دھارے میں تبدیل ہورہا ہے۔مسلم لباس کی کھپت کے لحاظ سے ترکی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اس کے بعد متحدہ عرب امارات، نائیجیریا، سعودی عرب اور انڈونیشیا ہے۔2013کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2018تک لباس اور فیشن پر مسلمانوں کے اخراجات سالانہ 480 کھرب روپے تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ 2012میں لباس اور فیشن دونوں پر مجموعی اخراجات333کھرب روپے سے زائد تھے، مگر گزشتہ برس مسلمانوں نے صرف لباس پر 255کھرب سے زائد خرچ کردیئے۔اس سے پہلے برطانوی خبر رساں ادارہ بھی ایک پورٹ میں کہہ چکا ہے کہ آج ایک مسلمان ہر سال 266ڈالر کپڑوں پر خرچ کر دیتا ہے جو اٹلی اور جاپان کے باشندوں سے زیادہ ہے۔ 2019تک مسلمانوں کے کپڑوں پر اخراجات دگنے ہوجائینگے۔